کھیلوں کی ایک ہزار سہولیات،خواتین اور خصوصی افراد پر بھر پور توجہ دی جارہی ہے، مراد علی مہمند

پشاور: محکمہ کھیل خیبرپختونخوا کے میگا پراجیکٹ کھیلوں کی ایک ہزار سہولیات کے سلسلے میں جون 2021 تک 150 کھیلوں کی سہولیات مکمل ہوجائیں گی ۔ پانچ ارب پچاس کروڑ روپے کی لاگت سے شروع ہونے والی پانچ سالہ منصوبہ2023 تک مکمل ہوگا،منصوبے سے صوبے بھر میں خواتین اور خصوصی افراد کیلئے سہولیات کے ساتھ ساتھ 4 سے 5 ہزار لوگوں ملازمت کی نئی مواقع فراہم ہونگے، ان خیالات کا اظہار پراجیکٹ ڈائریکٹر مراد علی مہمند نے قیوم سپورٹس کمپلیکس پشاور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے بتایا کہ،محکمہ کھیل خیبر پختونخوا کی جانب سے شروع کیا گیا ایک ہزار سہولیات منصوبے میں شامل سکیموں پر 70 فیصد تک کام مکمل ہوچکا ہے ،منصوبے کے تحت ضلع چترال میں پولو کی 18گراونڈ بھی شامل کیا گیا جس میں 8 پولو گراونڈ رواں سال مکمل کیا جائیگا ،خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے میں کھیلوں کے میدانوں کوآباد رکھنے سے لیکر کھلاڑیوں کی بہترین سہولیات بہم پہنچانے کے وعدوں کا ایفا کردیا ،وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے ویژن کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی ہدایت پر محکمہ کھیل خیبرپختونخوا کے میگا پراجیکٹ کھیلوں کی ایک ہزار سہولیات پر کام تیز ی سے جاری ہے پانچ ارب پچاس کروڑ روپے کی لاگت سے شروع ہونے والی پراجیکٹ 2023 تک مکمل ہوگا جبکہ جون 2021 تک صوبے بھر کے 170 یونین کونسلز میں ایک سوپچاس کھیلوں کے سہولیات مکمل ہوجائیں گی پہلی مرتبہ پراجیکٹ کوہرقسم کی شک وشبہات سے بچانے اورصاف وشفاف بنانے کے لیے گرافک انفارمیشن سسٹٹم (جی آئی ایس)متعارف کیاگیاہے،،سیکرٹری سپورٹس اینڈ کلچر ٹورازم ویوتھ آفیئر عابد مجید ، ڈائریکٹرجنرل سپورٹس اسفندیارخان کی خصوصی ہدایت پر پراجیکٹ ڈائریکٹرمراد علی مہمنداپنے ٹیم ڈپٹی ڈائریکٹرامیر محمد بٹنی،ڈپٹی ڈائریکٹرجی آئی ایس محمد زاہد شاہ،اسسٹنٹ ڈائریکٹر ارسلان احمد قبائلی اضلاع سمیت صوبے کے مختلف اضلاع میں جاری کام کی خود نگرانی کررہی ہیں پرجیکٹ کے تحت خیبر پختونخوا میں عوامی سطح پرمقبول سترہ مختلف گیمز کے لئے سہولیات فراہم کی جارہی ہیں ،منصوبے کے تحت آب تک مختلف اضلاع میں 38 سکیمز مکمل ہوگئی جس میں 35 اوپن ایئیر جم نصب کئے گئے ہیں جس کی پانچ سال کی وارنٹی بھی ہے، اس پراجیکٹ کے تحت پہلی مرتبہ کلائبنگ وال کی سہولت صوبے کے 9 اضلاع میں بھی فراہم کی جائے گی جس سے صوبے میں اس گیم کی فروغ میں فائدہ مند ثابت ہوگا،ایک ہزار کھیلوں کی سہولیات تمام اضلاع میں مہیا کی جارہی ہیں جس علاقے میں جو گیم مقبول ہو اسی کھیل کی سہولیات دی جارہی ہے، انہوں نے بتایا کہ 204 سکیموں میں میں گراونڈ ز، پلینگ کورٹس سمیت دیگر سترہ مختلف کھیلوں کے سہولیات شامل ہیں ان کھیلوں میں،پہلی مرتبہ کلائبنگ وال جبکہ کرکٹ اکیڈمی، بیڈمنٹن ہال،ٹینس کورٹ،واکنگ ٹریک،باسکٹ بال اور والی بال کورٹ، مارشل آرٹس آرینہ، کرکٹ گراونڈ،کرکٹ پیچ اور گراسنگ،فٹ بال گراونڈ، پولو گراونڈ سکواش کورٹ،والی بال کورٹ، جمنزیم ہال، ٹیبل ٹینس ہال، ملٹی پرپز ہال اور آرچری شامل ہیںایبٹ آباد میں 12 ،بنوں میں 6،بونیر میں 7،چارسدہ 6,لور چترال 9,،اپر چترال 12، ڈی آئی خان 13، لوردیر 12،ہری پور 7، خیبر میں 11، کوہاٹ 5، لکی مروت 12، ملاکنڈ 5، مانسہرہ 2، مردان 16، مہمند 4، نوشہرہ 10،جنوبی وزیرستان میں ایک،صوابی میں 9،سوات15،ٹانک8، اور پشاورمیں 22 سکیمیں فراہم کی جائے گی، کھیلوں کی سہولیات کی فراہمی جس میں کھیلوں کے میدانوں,ِبیڈمنٹن ہالز ،باسکٹ بال کورٹس ، والی بال کورٹس، ٹیبل ٹینس ارینا ،ٹینس کورٹس کلائمبنگ وال، سکواش کورٹس سمیت مختلف تعمیراتی کھیلوں کی مختلف سہولیات کا قیام عمل میں لایا جائے گا ۔ان سکیموں میں خواتین کیلئے انڈورکھیلوں کی سہولیات کی فراہمی ،خصوصی افراد کیلئے کھیلوں کی سہولیات شامل ہونے کے ساتھ ساتھ ڈویژنل ہیڈکوآرٹر میں انڈور جمنازیم بھی بنائی جارہی ہیں ۔