دنیا کا تیز ترین انسان یوسین بولٹ بھی کورونا وائرس کا شکار

کنگسٹن: دنیا کے تیز ترین انسان قرار پانے والے یوسین بولٹ کورونا سے نہ بھاگ سکے۔ غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ کچھ روز پہلے جمیکن سپیڈ سٹار نے اپنی 34 ویں سالگرہ کی پارٹی دی تھی جس میں ان کے دوستوں نے شرکت کی۔ پارٹی کے کچھ عرصے بعد دنیا کے تیز ترین انسان میں کورونا کی معمولی علامات ظاہر ہونا شروع ہوئیں۔انہوں نے اپنا ٹیسٹ کرایا تو مثبت آگیا جس کے بعد انہوں نے خود کو آئسولیٹ کرلیا ہے۔ دوسری جانب یوسین بولٹ نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں انہوں نے اپنے کورونا پازیٹو ہونے کے بارے میں بتایا ہے۔

سپرنٹر نے بتایا کہ انہوں نے ہفتہ کے روز اپنا ٹیسٹ کرایا تھا، انہیں ابھی تک کورونا کی کوئی علامات ظاہر نہیں ہوئی ہیں۔خیال رہے کہ یوسین بولٹ نے 2009ء میں 100 میٹر کا فاصلہ 9.58 سیکنڈز میں طے کرکے دنیا کا تیز ترین انسان ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ان کی دوڑنے کی اوسط رفتار 37 کلومیٹر سے زیاہ ہے جب کہ وہ اوسطا 23.45 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ سکتے ہیں۔ پھرتی سے اخروٹ پکڑ کر بھاگ جانے والی گلہری کی اوسط رفتار 12 میل فی گھنٹہ ہے یعنی یہ باآسانی بولٹ سے شکست کھا سکتی ہے۔ بھاری بھرکم جسامت کے باوجود ہاتھی 15 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ سکتا ہے تاہم بولٹ کو پچھاڑنے کے لیے یہ بھی ناکافی ہے۔ آپ نے روڈ رنر نامی کارٹون میں اس پرندے کو ضرور دیکھا ہوگا۔ یہ پرندہ 20 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ کر بھی بولٹ سے شکست کھا جائے گا۔