بھارتی فوج میں خود کشی کا بڑھتا ہوا رجحان سول و عسکری قیادت کیلئے ایک بڑا چیلنج

نئی دلی: ایک ایسی فوج جو اندر سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو وہ بیرونی چیلنجز کا مقابلہ کیسے کر سکتی ہے ۔علاقائی برتری و قوت کا خواب دیکھنے والی بھارتی فوج کی اندرونی کمزوریوں کی خبریں آئے روز اخبارات میں دیکھنے کی ملتی ہیں۔ فوج میں خود کشی اور اپنے ہی ساتھیوں کے ہاتھوں ہلاکت کا بڑھتا ہوا رجحان بھارت کی سول وعسکری قیادت کے لئے ایک بڑا چیلنج بن چکاہے ۔خود کشی اور ایک اپنے ہی ساتھیوں پر فائرنگ کی بنیادی وجوہات میں ذہنی دباو ،سنیئر فوجی افسران کا تحکمانہ رویہ، قلیل تنخواہ اور چھٹی کے لئے رخصت نہ ملنا شامل ہیں۔فوج کی موجودہ پست حالی کی وجہ سول وعسکری قیادت کی فسطائی پالیسیاںہیں جن پر عمل پیرا ہو کر وہ بھارت میں ہندو راج قائم کرنا چاہتے ہیں۔بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ کشمیر سے بھی بھارتی فوجیوں کی خودکشیوں کی خبریں آئے روز سامنے آتی ہیں جہاں گزشتہ 75 برس سے کشمیری قابض بھارتی فوج کے ہاتھوں جبر واستبداد کا شکار ہیں ۔کشمیری قابض فورسز کے بے انتہا مظالم کے باوجود تحریک آزادی عزم وہمت سے آگے بڑھا رہے ہیں ۔بھارتی فوج علاقائی سطح پر بھی کبھی اپنی برتری منوانہ سکی۔27 فروری 2019 کے فضائی معرکے میں دوبھارتی جہازوں کی تباہی اور ابھے نندن کی گرفتاری نے بھارتی ائر فورس کی پیشہ وارانہ مہارت پر سوالات کھڑے کیے ہیں۔ لداخ میں لائن آف ایکچول کنٹرول پر چینی فوج کے ہاتھوں بھارتی فوج کی درگت نے بھی یہ واضع کر دیا ہے کہ بھارتی فوج پیشوارنہ امور اورجرات و حوصلے سے عاری ہے۔