ملک میں 1 ہزار روپے کے جعلی نوٹوں کی بھرمار ہونے کا انکشاف

اسلام آباد: ملک میں 1 ہزار روپے کے جعلی نوٹوں کی بھرمار ہونے کا انکشاف، اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ملک میں سب سے زیادہ زیر گردش جعلی کرنسی نوٹ کی نشاندہی کر دی، گزشتہ سال کے دوران ملک بھر میں 1 ہزار کے ہزاروں جعلی نوٹس پکڑے گئے۔ تفصیلات کے مطابق سال 2022 اور 2023 کے دوران جعلی کرنسی کے پھیلا ئوکے اعداد و شمار سامنے آگئے ۔رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ 1 ہزار روپے کے جعلی نوٹ گردش میں ہیں، ملک بھر سے 2023 کے دوران 35 ہزار جعلی نوٹ پکڑے گئے۔ ریکارڈ کے مطابق ملک بھر میں مختلف مالیت کے 25 ہزار جعلی نوٹ ایف آئی اے اور پولیس نے اسٹیٹ بینک کو جمع کرائے۔ مخلتف بینکوں کی طرف سے 10 ہزار جعلی نوٹ جمع کرائے گے۔گزشتہ 2 سالوں میں پکڑے گئے جعلی نوٹوں کی تعداد تقریباً برابر ہے۔اسٹیٹ بنک کے ڈائریکٹر فنانس کے مطابق ملک بھر میں کسی اے ٹی ایم سے جعلی نوٹ نکلنے کی شکایت نہیں ملی، کسی بینک کے اے ٹی ایم سے جعلی نوٹ نکل تو اس بینک پر جرمانہ کیا جائے گا۔ بینکوں پر اے ٹی ایم میں نوٹ رکھنے کی سی سی ٹی وی 90 دن محفوظ رکھنا لازم ہے۔ جبکہ واضح رہے کہ اس سے قبل ملک میں پانچ ہزار کے جعلی نوٹوں کی بھی بھرمار ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔گزشتہ ماہ 19 دسمبر کو سلیم مانڈوی والا کی صدارت میں قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں سلیم مانڈوی والا نے 5، 5 ہزار روپے کے جعلی نوٹ کمیٹی اجلاس میں سب کے سامنے رکھ دئیے۔ اجلاس میں شریک گورنر اسٹیٹ بینک بھی جعلی نوٹوں کو نہ پہچان سکے جس پر چیئر مین کمیٹی نے کہا کہ پانچ ہزار کا جعلی نوٹ اگر مجھے مل سکتا ہے تو عام آدمی کا کیا بنے گا؟ یہ معاملہ بڑھ رہا ہے ، بینکوں کے زریعے جعلی نوٹ پھیل رہے ہیں، جعلی نوٹ بینکوں کے سسٹم میں موجود ہیں۔ سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ میرے پاس ایک ہزار کے بھی بیسیوں جعلی نوٹ پڑے ہیں۔