صحافی قبائلی اضلاع میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی شفافیت کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کریں، گورنر خیبر پختونخوا

پشاور: گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے کہا ہے کہ صوبائی اور وفاقی حکومت قبائلی اضلاع کے صحافیوں کی قربانیوں کی مقروض ہے،قبائلی اضلاع کے صحافیوں کے احساس محرومیت کا ازالہ کریں گے،صحافیوں کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ تربیت فراہم کریں گے،صحافی برادری قبائلی اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں کی شفافیت کو یقینی بنانے میں کردارادا کرے۔ان خیالات کا اظہار گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے پشاور گورنر ہائوس میں ٹرائبل یونین آف جرنلسٹ کے چیئرمین قاضی فضل اللہ کی قیادت میں نمائندہ وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ گورنرنے کہا کہ ملک کی بقاء اور قیام امن میں قبائلی اضلاع کے صحافیوں کا خون شامل ہے،صحافیوں کی قربانیوں کو رائیگا نہیں جانے دیں گے۔انہوں نے کہاکہ قبائلی اضلاع کے صحافی آج بھی کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ صحافیوں کی قربانیوں اور محرومیوں کی صوبائی اور وفاقی حکومت مقروض ہے، اب وقت کا تقاضا ہے کہ صوبائی اور وفاقی حکومت بلا تفریق ترحیجی بنیادوں پر قبائلی اضلاع کے مسائل کریں ۔ گورنر نے کہا کہ قبائلی صحافیوں کی معیار زندگی اور پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو ملک کے دیگر صحافیوں کے برابر لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے دوران 15 صحافیوں نے جانوں کے نذرانے پیش کئے،درجنوں زخمی ہوئے اور تمام صحافیوں نے گھربار چھوڑ کر ٹی ڈی پیز بن گئے، جس کی جتنی بھی تعریف کیا جائے کم ہے۔گورنر نے ٹرائبل یونین آف جرنلسٹ کے نمائندہ وفد سے مطالبہ کیاکہ وہ کسی کو بھی قبائلی اضلاع کے حقوق ہڑپ کرنے کی اجازت نہ دیں اور بے ضابطگیوں کی نشاندہی کریں۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی شفافیت کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ گورنر نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ وہ قبائلی صحافیوں کے مسائل کے حل میں کسی قسم کی کمی کا مظاہرہ نہیں کریں گے۔اس موقع پر ٹرائبل یونین آف جرنلسٹ کے چیئرمین قاضی فضل اللہ نے کہا کہ قبائلی اضلاع کے صحافیوں کو مسائل درپیش ہیں،قیام امن کیلئے صحافیوں نے جو قربانیاں دی ہے دنیائے صحافت میں اس کی نظیر نہیں ملتی۔ اجلاس میں شریک دیگر صحافیوں میں ٹی یوجے کے ڈپٹی چیئرمین گل محمد مہمند ،علی افضل افضال ، اقبال حسین اقبال ، شاکراللہ مہمند ،حاجی پذیر گل علی اختر آفریدی، ابوزر آفریدی،، خان زمان اورکزئی، نثار آفریدی دلدار حسین ، حسبان اللہ اوروزیر آفریدی بھی موجود تھے۔