خیبرپختونخوا میں پیٹ کے کیڑوں کے خاتمے کی مہم

تحریر: عبداللہ شاہ بغدادی ۔۔۔۔
پاکستان میں لوگوں کے پیٹ کی کیڑوں میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ سے انہیں کئی بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں جن میں سب سے عام خون اور آئرن کی کمی ہے۔پیٹ میں کیڑے ایک عام مرض ہے جو اکثر بچوں میں پائے جاتے ہیں مگر بڑے بھی اس کا شکار ہوسکتے ہیں۔پاکستان کا موسم پیٹ میں ان کیڑوں کے لیے سازگار ماحول فراہم کرتا ہے اور مثلاً کچی پکی چیزوں کا کھانا، سبزیوں پھلوں کو اچھی طرح سے نہ دھونا، آلودہ پانی، غیر معیاری کھانے، مشروبات۔ اس کے علاوہ عمومی وجہ صفائی کا فقدان ہوتی ہے،اگر بچے کے پیٹ میں کیڑے ہوں تو ان کو آئرن کی کمی کی بیماری انیمیا ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ ان کو آنتوں کی رکاوٹ، پتے کی سوجن اور بالخصوص خواتین کو پتھری کی بیماری لاحق ہو سکتی ہے۔پیٹ میں کیڑوں کی وجہ سے دائمی اسہال کے علاوہ بہت سے بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں جن سے بچنے کے لیے ہر چھ ماہ بعد پیٹ کے کیڑے مارنے کی دوا کھانی چاہیے۔
خیبر پختونخوا میں پیٹ کے کیڑوں کے خاتمے کے لیے ملکی سطح پر محکمہ تعلیم اور محکمہ صحت مشترکہ طور پر صوبے میں پیٹ کے کیڑوں کے خاتمے کی مہم 22 اضلاع میں کی جا رہی ہے،خیبر پختونخوا ڈی وارمنگ پروگرام سال 2022 ءکے حوالے سے پیٹ کے کیڑوں کی یہ دوائی ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان سے منظور شدہ ہے ۔ اس مہم میں 5سے 14سال تک کے بچوں کو پیٹ کے کیڑوں کی دوا دی جائے گی۔اسکولوں کی بنیاد پر شروع کیے جانے والے والے بچوں کو کیڑے مار دوائی کھلائی جائے گی تاکہ انہیں بیماریوں سے بچایا جا سکے۔پچھلے سال2021 کو ضلع مردان میں تقریبا 2،140 ہزار سرکاری و نجی اسکولوں کے ساتھ ساتھ دینی مدارس میں زیرتعلیم 3 لاکھ 52 ہزار848بچوں کو ادویات پلائی گئی،صحت ماہرین کے مطابق سالانہ بڑے پیمانے پر بچوں کے پیٹ کے کیڑے مارنے کی مہم بچوں کی جسمانی اور علمی نشونما کے لیے اہمیت کی حامل ہے اس سے بچوں کے جسم میں انفیکشن کے خلاف مزاحمت پیدا ہوگی،بچوں کی اسکول کی کارکردگی بہتر ہوگی،حکومت پاکستان کی صحت کی اولین ترجیحات میں غذائیت اور خون کی کمی کا خاتمہ شامل ہے، جس کے لیے ڈی ورمنگ تیز، آسان اور محفوظ ترین طریقہ علاج ہے،ماہرین کے مطابق بعض بچوں کو دھاگہ، کپڑے یا کوئی بھی غیر منظم چیز کھانے کی عادت پڑجاتی ہے۔ اگرچہ اس کی کئی اور وجوہات بھی ہوسکتی ہیں لیکن رات میں منہ سے رال بہتی ہے یا دانت پیستا ہے۔رات میں اکثر بچے روتے ہیں پاخانے کے مقام پر خارش ہوتی ہے یا میٹھا کھانے کے جنون میں مبتلا ہوجاتے ہیں یا بھوک کا نہ رہنا اور سست ہوجانا بھی ایک علامت ہوتی ہے۔یہ پیٹ میں کیڑے ہونے کی علامات ہیں۔ پیٹ میں کیڑے ایک عمومی مرض ہے جو بچوں ہی میں نہیں ہوتا بلکہ بڑوں کے لیے بھی مستقل اذیت کا باعث بنتا ہے۔(دیگر علامات)خون کی کمی، اکثر و بیشتر متلی کا ہونا، دستوں کا آنا یا قبض رہنا، ریاح کا بدبو دار ہونا، سر یا جسم میں درد رہنا ، مستقل کمزوری یا تھکاوٹ کا شکار رہنا اور آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے شامل ہیں۔ آنکھ، ناک یا پاخانہ کے مقام پر شدید خارش کا ہونا ۔پیٹ میں کیڑے پیدا ہونے کئی وجوہات ہوسکتی ہیں ۔اگر کسی بچے کو مسلسل پیٹ میں درد، سر میں درد یا کوئی اور جسمانی تکلیف لاحق ہو تو اس پر فوری توجہ دی جائے ۔اپنے بچوں کا خیال رکھیں کہ وہ ایسی چیزیں نہ کھائیں جو انکے لیئے تکلیف کا باعث ہوں۔ عوام سے اپیل ہے کہ اپنے بچوں کو اس مہم کا حصہ بنائیں مفت اور محفوظ دوا کے ذریعے پیٹ کے کیڑوں سے نجات پائیں تاکہ انکا مستقبل روشن اور محفوظ ہو۔