پاکستان کا ڈرون فورس تیار کرنا ایک بڑی کامیابی کیسے؟

تحریر: یاسر حسین ۔۔۔
پاکستان ائیر فورس آرمڈ ڈرونز کی ایک بڑی فلیٹ آپریٹ کر رہی ہے جس میں ونگ لونگ 2، TB2 اور کچھ ملکی سطح پر تیار ہونے والے ڈرونز بھی شامل ہیں۔ یہ تمام ڈرون 8 سے 10 کلومیٹر رینج کی ویپنری سے لیس ہیں، پاکستان کے اپنے تیار کردہ ڈرون جو کہ آپریشنل ہیں اور TB2 ڈرون جو ترکی سے حاصل کئے گئے ، انھیں لانگ رینج ویپنری سے لیس نہیں کیا جا سکتا، اور نا ہی انکی مدد سے لانگ رینج سرویلنس ممکن ہے ، تاہم ونگ لونگ 2 ایک بڑا ڈرون ہے جو لانگ رینج سینسرز اور ویپنری بھی کیری کرتا ہے البتہ پاکستان نے کسی خاص وجہ سے اس ڈرون کی لانگ رینج ویپنری حاصل نہیں کی۔
ونگ لونگ ٹو پاکستان ائیر فورس کیلئے لمبے فاصلے تک جاسوسی کرتا ہے اور اسے ایک وقت میں 16 میزائلوں سے لیس کیا جا سکتا ہے جو 10 کلومیٹر تک مار کر سکتے ہیں۔ البتہ بڑے میزائلوں سے اسے اگر لیس کیا جائے تو یقیناً یہ تعداد کم ہو جائے گی۔
یہ میری ذاتی رائے ہے کہ پاکستان ائیر فورس نے ونگ لونگ ٹو کے ساتھ سٹینڈ آف ویپنری اسلئے نہیں حاصل کی کیوں کہ پاکستان ائیر فورس اکنشی کی پروڈکشن کا انتظار کر رہی تھی۔ پاکستان ائیر فورس یہ صلاحیت اکنشی کی صورت میں حاصل کرنا چاہتی تھی، ترکی کا یہ ڈرون کروز میزائل فائر کر سکتا ہے جو فلحال 250 کلومیٹر تک مار کرتا ہے،
یعنی پاکستان ائیر فورس تاریج میں میں پہلی بار اور اپنے دشمن سے پہلے سٹینڈ آف کیپیبلٹی حاصل کرنے جا رہی ہے۔ یہ صلاحیت اس سے پہلے صرف فائٹر ائیرکرافٹس کی صورت میں پاکستان ائیر فورس کے پاس موجود تھی۔ اس پلیٹ فارم کی وجہ سے پاکستان کی ائیر فورس پہلی بار ایسے ائیر ٹو ائیر میزائلوں کو حاصل کرنے کے قریب ہے جو ڈرون سے فائر کئے جاتے ہیں۔ یہ دشمن ائیر فورس کیلئے بہت بری خبر سمجھی جائے ، کیوں کہ جس ایریا میں اکنشی اڑے گا دشمن کے ہیلی کاپٹر وہاں فضا میں بلند ہونے کی غلطی کبھی نہیں کریں گے۔
بھارت کے پاس بے شک بہت بڑی ائیر فورس موجود ہے تاہم یہ سوال اہمیت رکھتا ہے کہ اسکے پاس ایسی کونسی صلاحیت موجود ہے جو پاکستان ائیر فورس کے پاس موجود نہیں۔ پاکستان ائیر فورس دشمن کے مقابلے میں چھوٹی ضرور ہے مگر کچھ صلاحیتیں ایسی ہیں جو پاکستان ائیر فورس کے پاس تو موجود ہیں مگر بھارتی ائیر فورس کے پاس نہیں۔
ڈرون فورس کھڑی کرنا پاکستان ائیر فورس کی بہت بڑی کامیابی ہے اور اسکی مدد سے پاکستان ائیر فورس کو زبردست گراونڈ اٹیک کیپیبلٹی حاصل ہوئی ہے۔ جس میں دشمن اس وقت بہت پیچھے ہے۔ بھارتی ائیر فورس جسے پہلے ہی طیاروں کی کمی کا سامنا ہے اس نے ڈرون ٹیکنالوجی کو بھی اہمیت نہیں دی، جس کی وجہ سے اس کے پاس لینڈ اٹیک مشنز کیلئے لڑاکا طیاروں کے علاوہ کوئی دوسرا آپشن نہیں جو لانگ رینج ہتھیاروں کو فائر کر سکے۔ جبکہ پاکستان ائیر فورس نے یہ صلاحیت چھوٹے پلیٹ فامرز میں بھی حاصل کرلی ہے۔