گرینڈ قبائلی جرگہ کا ضم اضلاع کیلئے ایک ہزار ارب روپے کی ترقیاتی پیکج دینے کا مطالبہ

پشاور:گرینڈ قبائلی جرگہ نے قبائلیوں کی پارلیمان میں نمائندگی کیلئے بل پر سینٹ سے بھی پاس کرانے، قومی اسمبلی کی نشستوں کو2018 کی سطح پر برقرار رکھنے،سینٹ نشستیں بحال کرنے، حکومتی اداروں کے ذریعے امن کا قیام،10سالوں کے لیے ٹیکس فری زون قرار دینے،حد بندیوں کی تبدیلیوں کو واپس کرنے اورضم اضلاع کیلئے ایک ہزار ارب روپے کی ترقیاتی پیکج دینے کا مطالبہ کر دیا،یہ مطالبہ پشاور پریس کلب میں سیاسی اتحاد باڑہ ضلع خیبر کے زیر اہتمام ’’گرینڈ قبائلی جرگے‘‘ میں کیا گیا جس کی صدرارت سیاسی اتحاد کے صدر شاہ فیصل آفریدی نے کی جرگے میں ممبر صوبائی اسمبلی شفیق شیر آفریدی،جماعت اسلامی کے سردار خان,سعید خان مہمند،خان ولی آفریدی،سلطان اکبر،اختیار باچا،خیبر یونین کے مراد ساقی،ذائد خان،سابق ایم این اے ناصر خان آفریدی، شاہ خالد شنواری اے این پی کے حاجی شیرین،عبدالواحد، شاہ حسین شنواری،حشمت آفریدی،پی پی پی کے جنگریز خان،شیر شاہ آفریدی، ن لیگ کے ظاہر شاہ آفریدی، عوامی مسلم لیگ کے ملک عطا اللہ، اور کثیر تعداد میں قبائلی عمائدین نے شرکت کی۔شرکائنے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ علاقے کے امن کو ہر صورت پر برقرار رکھاجائے،تمام قبائلی علاقوں میں غیر اعلانیہ ٹیکسز کو ختم کیاجائے اور مزید 10سالوں کے لیے ٹیکس فری زون قرار دیاجائے تاکہ علاقے میں کاروبار،روزگار اور انڈسٹریز کو فروغ دیاجاسکے،قومی اسمبلی کی نشستوں میں کمی کے فیصلے کو واپس لیاجائے اور پرانی نشستیں بحال کی جائیں،صوبائی حلقوں کی حد بندیوں میں خود ساختہ تبدیلیوں کو واپس لیاجائے اور علاقے کی روایات، قوم کی شناخت اور پہلے سے قائم حد بندیوں کی بنیاد پر حلقہ جات قائم کئے جائیں،تمام تر تعلیمی وظائف اور پیشہ وارانہ کالجز کوٹہ سسٹم بحال کیاجائے اور اس میں مزید اضافہ کیاجائے تاکہ قبائل کے غریب اور قابل طلبہ کو تعلیم حاصل کرنے کے مواقع میسر آسکے،ایک ہزار ارب روپے کے اعلان کردہ رقم کی سالانہ اقساط فوری جاری کی جائیں اوراین ایف سی ایوارڈ میں تین فیصد حصہ دینے کا وعدہ پورا کیاجائے،ضم شدہ قبائلی علاقوں کی پارلیمان میں نمائندگی کیلئے قومی اسمبلی میں متفقہ طور پر پاس کیا گیا بل فوری طور پر سینٹ میں بھی پاس کیا جائے اور سینٹ کی نشستوں کو فوری طور بحال کیا جائے۔اس موقع پر شاہ فیصل آفریدی نے مزید کہاکہ،جن سفارشات کو سرتاج عزیز کمیٹی نے تیار کرکے پیش کیا تھا اس پر عمل درآمد کیا جائے.