ہم پاک فوج ہیں

تحریر:اسلم ممتاز ۔۔۔۔
گزشتہ چند دنوں میں جس طرح وطن عزیز پاکستا ن کی سیاسی صورت حال اور منظر نامہ تبدیل ہوا ہے اس سے پاکستان کا ہر محب وطن شہری پریشان اور ذہنی کشمکش کا شکار نظر آتا ہے۔ یوں لگتا ہے کہ جیسے ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت نہ صر ف پاکستا ن میں سیاسی عدم استحکام اور خلفشار پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے بلکہ افواج پاکستان اور عوام کے درمیان پائے جانے والے اعتماد کے رشتے کو کمزور کرنے اور اسے زک پہنچانے کی بھی پوری کوشش کی جارہی ہے تاکہ عوام اپنی افواج پر اعتماد کھو کر اسے متنازعہ بنا دیں۔ہمیں بخوبی سمجھ لینا چاہئے کہ ہماری سرحدوں کے ان محافظوں کو سیاست میں دھکیل کر اور ا ن لوگوں کی کردار کشی کر کے ہمیں کچھ حاصل نہ ہو گا بلکہ الٹا ہم سیاسی انتشار، سول وار اور خانہ جنگی کی طرف جائیں گے جس کا یہ ملک کسی صورت متحمل نہیں ہو سکتا۔ مجھے امید ہے کہ منفی سوچ کے حامل یہ لوگ کبھی بھی اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہوں گے کیونکہ افواج پاکستان وطن عزیز کی سلامتی اور سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ ہر اس پراپیگنڈے سے بخوبی آگاہ ہے جسے یہ لوگ ملک کے خلاف استعمال کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں سوشل میڈیا پر ایک طوفان بدتمیزی کا دور دورہ ہے جس میں ہر کوئی اپنا حصہ ڈال رہا ہے۔ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ ایک دم سے ایسا کیا ہو گیا کہ فوج کو گالیاں دی جانے لگیں اور خلاف سوشل میڈیا پر ان کے خلاف ایسی مہم چلائی جا نے لگی جس کا کوئی مداوا کرنے کو تیار ہی نہیں ہے۔صاف ظاہر ہے کہ پاک فوج اور عوام کے درمیان محبت کے رشتے کو ختم کرنے کے لئے منفی ہتھکنڈے استعمال کئے جارہے ہیں۔ ایک سیاسی جماعت کی طرف سے سوشل میڈیا پر ہر روز اس طرح کی پوسٹس شیئر کی جارہی ہیں جن کی بدولت عوام کے دِلوں میں افواجِ پاکستان کے خلاف نفرت انگیز جذبات بڑھ رہے ہیں۔ ایک منصوبہ بندی کے تحت افواج پاکستان کی قربانیوں کو فراموش کر کے ایک ایسی فضا ہموار کی جا رہی ہے اور ایک ایسا تاثر دیا جا رہا ہے کہ پاکستان کی سیاست کی باگ ڈور افواج پاکستان کے ہاتھ میں ہے جو کہ سرا سر غلط، حقائق کے خلاف اور عقل کے منافی ہے۔ اس سلسلے میں افواج پاکستان کی پوزیشن بالکل واضح ہے۔ افواج پاکستان کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ اور خود آرمی چیف اپنے متعدد خطابات اور تقاریر میں واضح کر چکے ہیں کہ ان کا پاکستان کی سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کبھی بھی سیاسی اداروں پر اثر انداز ہونے کی کوشش نہیں کی۔ وہ ایک مستحکم پاکستان کے خواہاں ہیں جہاں سیاسی ادارے ذمہ داری کے ساتھ احسن طریقے سے اپنا کام کریں اور ملکی ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں۔ افواج پاکستان نے اپنے عمل سے ثابت کیا ہے کہ وہ ملک کے سیاسی اداروں کے استحکام کی خاطر ہمیشہ اپنے اداروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
افواج پاکستان نے وفاع وطن کا مقدس فریضہ جس تندہی کے ساتھ ادا کیا ہے اس کی نظیر ہمیں گزشتہ دہائیوں میں کہیں نہیں ملتی۔وہ دفاع وطن کی خاطر ہر محاذ پر دشمن کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کھڑی رہی ہے۔ تاریخ شاہد ہے کہ قیام پاکستا ن کے بعد جب کبھی بھی وطن پر کڑا وقت آیا، افواج پاکستان نے اپنے فرائض کی انجام دہی میں کوئی کوتاہی نہیں برتی۔ 1965ء کی جنگ ہو یا آپریشن ضرب عضب ہو، آپریشن راہِ نجات ہو یا آپریشن رد الفساد، خیبر پختو نخوا کے قبا ئلی اضلاع میں امن و امان کی بحالی ہو یا سی پیک کی تکمیل، بلوچستان میں امن و امان کا قیام ہو یا کراچی میں امن کی بحالی، الغرض افواج پاکستان کی طرف سے پاکستان میں سیاسی استحکام اور معاشی ترقی ایسے اقدامات ہیں جن کا کوئی بھی ذی شعور پاکستانی انکار نہیں کر سکتا۔ اِسی طرح 2008ء میں جب ملک میں زلزلہ آیا اور بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی تو فوج نے سول حکومت کے ساتھ مل کر عوام کی بحالی اور تعمیر نو میں اہم کر دار ادا کیا۔ 2010ء اور 2014ء کے سیلاب میں فوج کی بے مثال قربانیوں کو کسی صورت فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ استحکام پاکستان ان بے شمار قربانیوں کا مرہون منت ہے جن کی آبیاری افواج پاکستان کے بہادر افسروں اور جوانوں نے اپنے لہو سے کی ہے۔ ہم بخوبی جانتے ہیں کہ جنگ ہو یا امن، زلزلہ ہو یا سیلاب، مردم شماری ہو یا الیکشن کا انعقاد، ہنگامی صورت حال میں سول انتظامیہ کی مدد ہو یا قدرتی آفات میں عوام کی خدمت، پاک فوج نے ہمیشہ قوم کی پکار پہ لبیک کہا ہے۔دہشت گردوں نے پاکستان کے داخلی اور خارجی امن کو تہہ و بالا کرنے کی کوشش کی تو انہیں بھی لگام افواج ِ پاکستان نے ڈالی جن کے آہنی عزم، ثابت قدمی اور جُرات کے سامنے وہ چاروں شانے چت ہوتے چلے گئے۔
پوری قوم ا فواج پاکستان کو ان کی قربانیوں پر سلام عقیدت پیش کرتی ہے۔یہ ہماری سرحدوں کے محافظ ہیں۔ عوام کے دِلوں میں آج بھی افواجِ پاکستان کے لئے وہی محبت ہے جو اس سے پہلے تھی۔ اس محبت کو کسی صورت کم نہیں کیا جا سکتا۔ پاک فوج کے سپاہیوں کو دیکھ کے سلام کرنے کو دل کرتا ہے اور میں سلام پیش کرتا ہوں ان ماوں کو جو اپنے لخت جگر کو اللہ کی راہ میں قربان کرنے سے دریغ نہیں کرتیں۔وطن کے رکھوالے کئی کئی دن تک سوتے نہیں۔ ان کا ایک یقین، ایمان ہوتا ہے کہ اے وطن تو سلامت رہے۔اپنی فوج سے پیار صرف محب وطن لوگ ہی کرتے ہیں کیونکہ پاک فوج سے محبت کرنے والے ہی درحقیقت اس وطن کے مخلص اور سچے سپاہی ہیں۔پاکستان فوج واحد ایک ایسا ادارہ ہے جس کی محبت ہر پاکستانی کے خون میں شامل ہے کیونکہ جو ملک میں سکون ہے اس کے پیچھے وردی والوں کا خون ہے۔
پاک فوج کے جوانوں کی بہادری اور مسلح قیادت کے راست اقدام سے پاکستان دن بہ دن ترقی، خوشحالی اور امن کی طرف بڑھ رہا ہے۔ہمیں چاہیے کہ ہمارے محفوظ کل کے لیے اپنا آج قربان کرنے والے ان محسنوں کو کبھی نہ بھولیں کیونکہ جو قومیں اپنے محسنوں کو بھلا دیتی ہیں و ہ صفحہ ہستی سے مٹ جاتی ہیں۔آئیے مل کر عہد کریں کہ اپنی افواج کو متنازعہ بنانے کے بجائے اسے عزت دے کر مضبوط بنائیں۔ پوری قوم پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے اور ہمیشہ کھڑی رہے گی۔