خیبر:دو متحارب قبائل کے مابین امن معاہدے میں توسیع

خیبر:ضلعی انتظامیہ خیبر اور ضلعی انتظامیہ پشاور کی زیرنگرانی اکاخیل باڑہ اور پشاور متنی کے درمیان جاری کشیدگی میں پیشرفت ، جرگہ کی کوششوں سے قبائلی روایات کے مطابق’’تیگہ‘‘ رکھ دیا گیا ہے۔جرگہ میں ڈپٹی کمشنر خیبر شاہ فہد، ڈپٹی کمشنر پشاور شفیع اللہ، ضلعی افیسر فرنٹئیر کانسٹیبلری رفعت اللہ، اسسٹنٹ کمشنر باڑہ شہاب الدین اور دونوں اقوام کے نمائندوں اور مشران نے شرکت کی۔جرگے کے دوران حکام نے دونوں جانب سے گزارشات اور سفارشات کا جائزہ لینے کے بعد مزاکرات کے بعد دونوں اقوام اکاخیل باڑہ اور متنی پشاور کے مابین کشیدگی کو ختم کرنے اور مسئلے کا پرامن بہتر حل نکالنے کے لئے قبائلی روایات کے مطابق تیگہ میں ایک مہینے کی توسیع کردی گئی ہے جبکہ کل سے اکاخیل کو بجلی کی فراہمی شروع ہوجائیگی۔مقررہ مدت کے بعد دونوں اضلاع کے انتظامی افسران اور مشران کی جانب سے جرگہ سیشن منعقد ہوگا تاکہ ائندہ کے لئے دونوں اقوام کے مابین ایسے جھڑپوں کا روک تھام ممکن ہوسکیں۔گزشتہ کچھ دنوں سے ضلع خیبر کے قوم اکاخیل اور پشاور کے متنی کے مابین زمینی اور بجلی بندش کے باعث تنازعہ شدت اختیار کرگیا تھا اور دونوں جانب سے فائرنگ کے بعد دو افراد جانبحق جس میں فائر بندی اور دونوں اقوام کے مابین تنازعے کو حل کرنے کے لئے اسسٹنٹ کمشنر باڑہ اور اسسٹنٹ کمشنر متنی کی نگرانی میں جرگہ کرکے فائربندی کی گئی تھی۔