قبا ئلی ضلع مہمند میں دوفریقوں کے درمیان 100 سالہ پرانا اراضی تنازعہ حل

مہمند:ضلع مہمند پاک افغان سر حدی تحصیل میں قبائلی عمائدین اور پولیس کی کوششوں سے دو فریقوں میں جائیداد کا 100 سالہ پرانا تنازعہ ختم۔ دشمنی دوستی میں تبدیل۔پرانی دشمنیاں اور تنازعات کو قبائلی جرگے رسم و رواج اور پولیس کی تعاون سے ختم کرینگے۔ضلع مہمند کو امن و امان کا گہوارہ بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز ضلع مہمند کے پاک افغان سرحد تحصیل بائیزئی کے علاؤہ ماما زئی میں دو فریقوں کے درمیاں عرصہ دراز سے جائیداد چلے آنے والے تنازعے اور دشمنی کے خاتمے کے موقعہ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ڈی ایس پی جان محمد خان نے کیا۔انہوں نے کہا کہ سرحدی تحصیل بائیزئی میں دو فریقوں حاجی تورگل مرحوم اور حاجی محمد رسول کے خاندانوں کے درمیان عرصہ دراز سے جائیداد کا تنازعہ اور دشمنی چلی آرہی تھی جو علاقے میں امن وامان کے لیے اچھا شگون نہیں تھا ۔اس مسئلے کے حل کے لیے ڈی پی او صلاح الدین کنڈی نے ڈی ایس پی جان محمد اور سرحدی تحصیل کے لوئے جرگے کا ممتاز قبائلی مشر ملک سلطان کو اس مسئلے کے حل کا ٹاسک دیا تھا۔جس کے لیے انہوں نے ملک زیارت گل مولانا مفتی ابراہیم مولانا مفتی وزیر ملک ببرک اتمر خیل ملک نمیر خان حضرت خان شینواری اور دیگر قبائلی عمائدین نے پرانی دشمنی اور جائیداد تنازعے کو پر امن طریقے حل کیا اور دونوں فریقین ایک دوسرے سے بغلگیر ہوگئے اور ائندہ بھائیوں کی طرح رہنے کا عہد کیا۔مشران اور ڈی ایس پی جان محمد نے کہا کہ قبائلی عوام اپنے تنازعات اور پرانی دشمنیوں کو ختم کرکے بھائی چارے کا فضاء قائم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔جرگہ قبائلی عوام کے بڑے بڑے مسائل کے حل میں اہم کردار ادا کرتا رہا ہے اور یہ قبائلی عوام کی سب سے بڑی پہچان ہے