مہمند: تاریخ میں پہلی بار قبا ئلی اضلاع میں لینڈ ریکارڈ کیلئے حکمت عملی بنارہے ہیں، فضل شکور خان

مہمند :خیبر پختونخوا کے وزیر قانون فضل شکور خان نے کہا ہے کہ قبائل کی تاریخ میں پہلی بار ضم اضلاع میں لینڈ ریکارڈ کیلئے حکمت عملی بنارہے ہیں ، لینڈ کمپوزیشن کا عمل جلد شروع کیا جائیگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی محتسب سید جمال الدین شاہ کے ہمراہ ضلع مہمند کے ایک روزہ دورہ کے موقع پر کیا۔انہوں نے یکہ غونڈ ڈگری کالج میں ضلعی انتظامیہ اور مقامی مشران کے ساتھ مشاورتی اجتماع میں شرکت کی۔اس موقع پر رکن قومی اسمبلی ساجد خان،ڈپٹی کمشنر سید غلام،اے سی لوئر قیصر خان،لوئر ناظم ملک نوید احمد سمیت تمام محکموں کے نمائندے،مقامی زعما اور طلباءبھی موجود تھے۔مشاورتی جرگے میں مقامی مشران نے علاقے کے عوام کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔ تقریب کے مہمان وزیر قانون فضل شکور خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ قبائل کی تاریخ میں پہلی بار ضم اضلاع میں لینڈ ریکارڈ کیلئے حکمت عملی بنارہے ہیں اور لینڈ کمپوزیشن کا عمل جلد شروع کیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ میں یہاں کے عوام کے تمام مسائل وزیراعلیٰ کو پیش کرکے انکے جلد حل اور ریونیو ریکارڈ کے نفاز کی درخواست کرونگا انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے جائیداد کی تنازعات کے حل کیلئے قانون سازی کی ہے اور اس قانون کے تحت ہر قسم کے مسائل چھ ماہ کی مدت میں حل کیے جائینگے۔تقریب سے خیبر پختونخوا کے صوبائی محتسب سید جمال الدین شاہ نے کہا کہ موجودہ حکومت ضم شدہ اضلاع میں عدالتی نظام کے فروغ اور عوام تک اسکے فوائد پہنچانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لارہی ہے۔ڈپٹی کمشنر سید غلام حبیب نے کہا کہ قبائل نے قیام امن کیلئے بیش بہا قربانیاں دی ہیں لہذا ان کے تمام جائز مطالبات کو فوری طور پر حل کیا جائے ۔ انہوں نے مشران سے اپیل کی کہ منشیات کی روک تھام کیلئے مقامی طور پر کمیٹیاں تشکیل دیں اور ضلعی انتظامیہ ان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کریگی۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے قبائلی عوام کی روایات کے مطابق مسائل حل کرنے کیلئے اے ڈی آر کے نام سے کمیٹیاں بنائی ہیں ، قبائلی عدالت کی بجائے انکے ذریعے اپنے آپس کے مسائل حل کریں۔تقریب سے ایم این اے ساجد خان اور چیئرمین لوئر ملک نوید احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت قبائلی عوام کی ترقی کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں اور ترجیحی بنیادوں پر انکے مسائل کے حل کیلئے کوششیں کی جارہی ہیں۔