اورکزئی:اے آئی پی کے تحت قبائلی اضلاع میں فیزٹوپرسینکڑوں ارب روپے خرچ کیئے جائیں گے ،انورزیب خان

اورکزئی: خیبر پختونخوا کے وزیر زکوة،عشر اورسماجی بہبود انورزیب خان نے کہاہے کہ تیز تر ترقی پروگرام( اے آئی پی) کے تحت ضم شدہ قبائلی اضلاع میں فیز۔ون کے دوران 354 ارب روپے کی ترقیاتی سکیمیں شروع کی گئیں جن میں سے اکثر مکمل ہیں جبکہ کچھ پر کام جاری ہے فیز۔ون 2019 میں شروع ہوا جبکہ 2022 میں اس کی تکمیل ہونی ہے ۔اسی طرح اے آئی پی فیز ۔ٹوپر2022 تا2025 سینکڑوں ارب روپے خرچ کیئے جائیں گے جس کی تکمیل کے بعد ضم شدہ قبائلی اضلاع کے لوگوں کی زندگی میں واضح تبدیلی آئے گی۔ وہ لوئراورکزئی کے ہیڈکوارٹرکلایہ میں تیز تر ترقی پروگرام کے دوسرے مرحلے کے حوالے سے مشاورتی اجلاس سے خطاب کررہے تھے جس میں غازی گلاب جمال کے علاوہ سرکاری محکموں کے افسران، اورکزئی ملکانان ،مشران اورنوجوانوں نے بڑی تعدادمیں شرکت کی ۔صوبائی وزیر نے کہاکہ وزیراعظم پاکستان عمران خان اوروزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان قبائلی اضلاع کے حالات سے بخوبی واقف ہیں اوران کی خواہش ہے کہ ان اضلاع کے لوگ ملک کے ترقیافتہ اضلاع کی طرح سہولیات سے مستفید ہوں۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم پاکستان نے قبائلی اضلاع سمیت ملک بھر کے مستحق طبقات کے لئے صحت کارڈ ،ایجوکیشن کارڈ، کسان کارڈ ،احساس پروگرام،مستحق طلباء کے لئے سکالرشپس شروع کئے جبکہ کامیاب جوان پروگرام کے تحت ڈیڑھ لاکھ جوانوں کو30 ہزار روپے ماہانہ کی ادائیگی اوردیگرپروگرام شروع کئے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ انضمام کے بعد قبائلی مشران میں کچھ تشویش پائی جاتی ہے تاہم ان کی تسلی کیلئے واضح کیاجارہاہے کہ اے ڈی آرسسٹم کے تحت عوامی فیصلے جرگوں کے ذریعے کئے جارہے ہیں جن کوقانونی تحفظ فراہم کیاگیاہے ۔ اسی طرح قبائلی اضلاع میں اے ڈی آر میں مزید ترمیم کی جارہی ہے جس کے تحت جرگہ اورمشران کا کردار مزید بڑھایا جارہاہے ۔انہوں نے کہاکہ اورکزئی میں 2 مزید ڈگری کالجز قائم کئے جارہے ہیں ،میڈیکل کالج بھی بنے گا جبکہ گرلزکالج کا قیام بھی مشاورت سے کیاجائے گا۔انورزیب خان نے کہا کہ قبائلی اضلاع کی4000 پراجیکٹ ملازمین کو مستقل کیاگیاہے ۔اسی طرح انہوں نے زکواة فنڈ سے ضلع اورکزئی کو فراہم کی جانے والی رقوم کی تفصیل بھی بیان کی اوریقین دلایا کہ ان کے تمام محکموں میں ضلع کوخصوصی اہمیت دی جائے گی۔ اس موقع پرڈپٹی کمشنراورکزئی آصف رحیم نے اے آئی پی فیز ۔ون اورٹو کے منصوبوں کی تفصیل پیش کی ۔بعدازاں سوال وجواب کاتفصیلی سیشن بھی منعقد ہوا جس میںمشران نے ان منصوبوں پراپنی رائے کاکھل کراظہارکیا ۔اس سیشن کا مقصد لوگوں کی مشاورت سے ترقیاتی منصوبے فائنل کرکے فیز۔ٹو میں شامل کئے جائیں۔