باجوڑ: خیبر پختونخوا حکومت قبا ئلی اضلاع میں تیز رفتار ترقی کے عمل کو یقینی بنا رہی ہے،عارف احمد زئی

باجوڑ:خیبر پختونخوا حکومت ضم شدہ اضلاع میں تیز رفتار ترقی کے عمل کو یقینی بنا رہی ہے۔ اس حوالے سے دس سالہ حکمت عملی کے پہلے تین سالوں کیلئے تیز تر ترقیاتی پروگرام (اے آئی پی) کے حوالے سے سول کالونی جرگہ ہال باجوڑ میں ایک مشاورتی اجلاس کا انعقاد ہوا۔ تقریب میں معاون خصوصی برائے معدنیات عارف احمد زئی ،ضلعی انتظامیہ کے افسران، تمام محکموں کے سربراہان، پارلیمنٹیرینز، باجوڑ یوتھ، سیاسی رہنماؤں، سول سوسائٹی، بزنس کمیونٹی، مذہبی اسکالرز، میڈیا حضرات، ضلعی عمائدین، منتخب ناظمین، کونسلرز، حکومتی کارکنان اور دیگر شرکاء نے شرکت کی۔اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے معدنیات عارف احمد زئی و دیگر مقررین نے کہا کہ قبائلی علاقوں کا خیبر پختونخوا میں انضمام ہماری حکومت کیلئے ایک اہم سنگ میل تھا، ہم نے صوبے بھر کیلئے سسٹین ایبل ڈویپلمنٹ سٹریٹجی (ایس ڈی ایس) اور ضم شدہ اضلاع کیلئے دس سال جامع حکمت عملی یعنی ٹرائبل ڈیکیڈ سٹریٹجی (ٹی ڈی ایس) تشکیل دی ہے تاکہ لوگوں کے معیار زندگی میں بہتری آئے، اور ضم شدہ علاقوں کی پسماندگی کا ازالہ کرکے اسے ملک کے دیگر حصوں کے برابر لایا جاسکے۔ٹی ڈی ایس پر عملدرآمد کی خاطر پہلے تین سالوں کے لئے اے آئی پی کو ترتیب دیا گیا ہے۔پہلے سال میں ہم نے83 ارب روپے کے ترجیحی منصوبے شروع کیے ہیں جن میں تمام شعبوں کو پیش نظر رکھا گیا ہے۔ اب ہماری توجہ اس امر پر ہے کہ ہم ترقی کے عمل کی رفتار میں تیزی کو برقرار رکھیں تاکہ صوبے بھر اور بالخصوص قبائلی عوام کے ساتھ کیے گئے وعدوں کی تکمیل ممکن ہو۔قبائلی علاقوں کے خیبر پختونخوا میں انضمام کے بعد وہاں بنیادی خدمات کی فراہمی، ترقیاتی منصوبوں میں عوامی ضرورتوں اور ترجیحات کو پیش نظر رکھنا اور ان منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے دوران مختلف اداروں کے کردار کو تکنیکی بنیادوں پر مؤثر بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔