قبا ئلی اضلاع میں نوجوانوں کیلئے سکلز ڈویلپمنٹ پروگرام شروع کیا ہے،کامران بنگش

پشاور: خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم کامران خان بنگش نے کہا ہے کہ ضم شدہ اضلاع میں نوجوانوں کے لیے سکلز ڈویلپمنٹ پروگرام شروع کیا ہے جس سے ضم شدہ اضلاع کے نوجوانوں کو روزگار کے نئے مواقع فراہم کر رہے ہیں۔ 5500 نوجوانوں کو 3 سال کی مدت میں 1399.5 ملین کے بجٹ سے ہنر مندی سکھانے کے لئے انٹرن شپ دی جائے گی جبکہ 2.2 ملین 18 تا 35 سال کے نوجوانوں کو دیے جائیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور کے نجی ہوٹل میں منعقدہ ضم شدہ اضلاع کے نوجوانوں کے لیے سکلز ڈویلپمنٹ پروگرامز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت و تجارت عبدالکریم خان نے بھی بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو ہنر سکھائیں گے، آجکل ہنر یافتہ نوجوانوں کی دنیا بھر میں کافی مانگ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ضم شدہ قبائلی اضلاع میں خواتین کو ان کی گھر کی دہلیز پر اعلیٰ تعلیم کی فراہمی کے لئے پہلی مرتبہ وومن یونیورسٹی بنائی جا رہی ہے جو کہ صوابی وومن یونیورسٹی کی ایک برانچ ہوگی تاکہ قبائلی اضلاع کی خواتین بھی تعلیم حاصل کریں ۔انہوں نے کہا کہ رواںسال ضم شدہ قبائلی اضلاع میں بارہ نئے کالجز بنانے سمیت اس سال پورے خیبر پختونخوا میں 35 نئے کالجز بنائیں گے جبکہ ڈیڑھ سال میں 50 نئے کالجز بنا ئے جائیں گے جس میں پچاس ہزار سے زائد طلباء اور طالبات تعلیم حاصل کرسکیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو روزگار اور کاروبار کے مزید مواقع بھی فراہم کریں گے، پاکستان نوجوانوں کا ملک ہے ہماری آبادی کا 68 فیصد حصہ 30 سال سے کم عمر لوگوں پر مشتمل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نوجوان کسی بھی معاشرے میں تبدیلی کا اصل محرک ہوتے ہیں، ہم ان کی توانائیوں کو اپنے ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے ایک مثبت سمت میں استعمال کرنے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔