آج کیا پکا ئیں؟؟؟

تحریر:عبداللہ شاہ بغدادی ۔۔۔۔
ہم کسی بھی عمر کے ہوں، ہمارا تعلق پاکستان کے کسی بھی علاقے یا طبقے سے ہو، ایک سوال ہم سب نے سن رکھا ہوگا اور وہ یہ کہ آج کیا پکائیں؟
یہ وہ سوال ہے جو ہر گھر میں روزانہ کیا جاتا ہے اور روزانہ کوئی نہ کوئی فرمائش بھی اس سوال کا جواب ہوتی ہے کیونکہ پاکستان ایک ایسا ملک ہے جس میں ریڈی میڈ یا انسٹنٹ کھانے ابھی متعارف نہیں ہو ئے۔ چند اشیاء کو چھوڑ کر ہر چیز گھر میں ہی بنائی جاتی ہے۔ ہمارے دن کا آغا ز نا شتے سے ہوتا ہے۔ پھر دن کا کھانا یا لنچ اور پھر رات کا کھانا کھانا۔
آج کیا پکائیں کا جواب تو شاید ہم آپ کو نہ دے سکیں مگر آج ہم آپ کو بتائیں گے کہ آپ جو بھی پکائیں ان میں کون سے عناصر کا موجود ہونا لازمی ہے۔ کیونکہ ہمارے ملک کی ایک بڑی آبادی شاید تین وقت کا کھانا نہیں کھاتی اور جوکھانا ان کو میسر ہے اس میں بھی وہ پر دینز موجود نہیں ہوتیں جو بہتر نشوونما کے لیے ضروری ہیں۔
پاکستان آبادی کے لحاظ سے دنیا کا چھٹا سب سے بڑا ملک ہے اور ان ممالک میں سے ایک ہے، جہاں آبادی میں اضافے کی شرح خطر ناک حد تک زیادہ ہے۔ لیکن اس سے بھی خطر ناک بات یہ ہے کہ تقر یباہر دوسرا بچہ غذائیت کی کمی کا شکار ہے۔
غذا کے حوالے سے والدین کا تاثر:
ہمارے معاشرے میں اکثر والدین کو خوراک اور غذائیت میں فرق کا علم ہی نہیں۔ جس کے پاس خوراک ہی کافی نہیں، وہ غذائیت کے بارے میں کیسے سوچے گا؟ اور جس کے پاس کافی خوراک ہے، و ہ نہیں جانتا کہ صحت مند کھانے کا مطلب زیادہ کھانا نہیں ہوتا بلکہ بہتر غذائیت والی خوراک ہوتا ہے۔ عام والدین یہ سمجھتے ہیں کہ بچے کی بہتر نشوونما کے لیے بس پیٹ بھر کر کھانا لازمی ہوتا ہے، حالانکہ بہتر صحت کے لیے خوراک سے زیادہ اہم اس کی غذائیت ہوتی ہے۔
کم غذائیت اور غذائی قلت کی وجہ:
آبادی اور صحت سے متعلقہ امور کے ماہرین کے مطابق پاکستان میں بہت زیادہ شرح پیدائش،غربت ، خواندگی کی غیر تسلی بخش شرح اور بہت زیادہ مہنگائی سمیت کئی امورایسے ہیں، جن کے فوری حل تلاش کیے جانا چاہیے۔ کیونکہ یہ سب عوامل مل کر پاکستان کی نئی نسل کو مسلسل غیر صحت مند بناتے جار ہے ہیں۔ پاکستان میں غذائیت کی کمی کے شکار بچوں کی شرح پورے جنوبی ایشیا میں سب سے زیادہ ہے۔
متوازن غذا اور اس کی اہمیت:
انسانی بدن کی تندرستی، صحت و توانائی خوبصورتی کا انحصار اور جسمانی نشوونما کادارومدارہماری خوراک پر ہوتا ہے۔ صیح دقت پر صیح غذائیت صحت اور ترقی کے لیے ضروری ہے۔ اچھی طرح سے پرورش پانے والے بچے بڑھنے اور سکھنے معاشرے کے افعال ارکان کے اور پر کام کرنے اور بیماریوں،آلات اور دیگر عالمی بحرانوں سے نمٹنے کے لیے بہتر طریقے سے تیار ہوتے ہیں۔اس لحاظ سے ناقص غذا اور غذائیت کی کمی نسلوں کی صحت تعلیم اور فلاح و بہبود پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔
غذا میں پروٹین کی اہمیت۔
پر وٹین عضلات اور جسم کی دوسری با فتوں کی بہتر نشوونما کے لیے ایک لازمی جز ہے۔ چہرے کی ترو تا زگی اور جلدی خلیات کی زندگی کے لیے بنیادی عنصر پروٹین ہے۔ جلد کی خوبصورتی اور چہرے کو چھریوں سے بچانے میں ہی پروٹین کا کلیدی کردار مانا جاتا ہے۔ گوشت انڈا،دودھ،مکھن وغیر پروٹین حاصل کرنے کا سب سے بہترین ذریعہ ہیں۔
پروٹین حاصل کرنے کا سستا، آسان اور بہترین ذریعہ:
پروٹین حاصل کرنے کا سب سے سستا اور بہترین ذریعہ مرغی اور انڈے ہیں۔ بڑا یا چھوٹا گوشت شاید عام آدمی کی قوت خریدنے سے باہر ہو گر مرغی اور اگر وہ بھی نہیں تو انڈا توخر یدا کی جاسکتا ہے۔ انڈے کو ایک مکمل غذا تصور کیا جا تا ہے جو باآسانی دستیاب، پکانے میں نہایت آسان، ہلکا اور پروٹین سے بھر پور ہوتا ہے۔ انڈا ایک جھگی والے سے لے کر جہاز والے تک کو یکساں پسند آتا ہے۔ انڈے میں تمام وٹامن موجود ہوتے ہیں، وٹامن(C) کے علاوہ وٹامن (12 B اورو ٹا من (0) کی خصوصی طور پر انڈے میں اچھی مقدار پائی باقی ہے جبکہ مرغی کے گوشت میں چکنائی کی مقدار بہت کم ہوتی ہے اور مرغی کا گوشت بڑھا پے میں کئی بیماریوں سے بچانے کا حامل ہے۔ جسم میں موجود پروٹین کی کمی کو پورا کرنے کے لیے مرغی کا گوشت ایک بہترین ذریعہ ہے۔
تو پھر آئیں آج مرفی یا انڈا پکائیں۔
مرغی کے گوشت اور انڈے میں پائے جانے والے غذائی اجزاء کی بدولت انھیں سپرفوڈ کا درجہ دیا جاسکتا ہے۔ تو آج کے دن کے لیے پکائی جانے والی ڈش کے حوالے سے تو آپ کو مسئلہ یقینا حل ہو گیا ہوگا۔
تو آج آپ مرغی کے گوشت کی کوئی مزیدار سے ڈش بنائیں یا اگر پیسے کم ہیں تو آلو کے شوربے میں ابلے ہوئے انڈے شامل کر کے شاندارا نڈا کاری تیار کر لیں اور پروٹین اور غذائیت سے بھر پور کھانا انجوائے۔ کیونکہ ذرا سی احتیاط اور غذائی انتخاب ہمارے صحت وتن درستی کا پیغام بن سکتا ہے۔
غیر معیاری اور ناقص خوراک کا استعمال، عدم صفائی اور غیر صحت مندا نہ طرز عمل کا مظاہرہ ہمیں بیماریوں کے نرغے میں پھنسا تا ہے۔غذا کا انتخاب واستعمال اور طرز زندگی میں اعتدال کا راستہ ہمیں تندرستی اور صحت مندی سے ہمکنار کرتا ہے۔
دانش مندانہ راستہ تو یہی ہے کہ ہم پر وٹین سے بھر پور غذا کا انتخاب کر کے صحت مند رہیں۔علاج معالجے پر خرچ کرنے کی بجا ئے صحت کو قائم رکھنے کی تدابیر وتراکیب پر عمل پیرا ہوں۔ ذرا سی ہمت اور کوشش کر دیکھیں انشاء اللہ صحت اور تندرستی آپ کے قدم چومیں گی۔