پاک فوج قبا ئلی اضلاع میں د ہشتگردوں کی جانب سے نصب کردہ بارودی سرنگوں کو ناکارہ بنانے کیلئے سرگرم

پشاور(عبداللہ شاہ بغدادی)خیبرپختونخوا کے قبائلی اضلاع ایک عرصے تک دہشتگردی کی لپیٹ میں آگئے تھے۔ پاک فوج نے د ہشتگردوں کے خاتمے کے لئے کئی گرینڈ آپریشنز کیے، جس کے نتیجے میں دہشتگردوں کا خاتمہ ممکن ہوا۔لیکن د ہشتگردوں نے پاک فوج کے آپریشنز کو ناکام بنانے کے لیے ان علاقوں میں بارودی سرنگوں اور دھماکہ خیز مواد کے جال بچھا رکھے تھے۔ د ہشتگردوں کی جانب سے نصب کردہ یہ بارودی سرنگ نہ صرف عوام کے لئے جان لیوا تھے، بلکہ ان بارودی سرنگوں سے پاک فوج کے کئی جوان شہید اور سینکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔ پاک فوج نے عوام کی حفاظت کے لئے جلد ہی ان بارودی سرنگوں کو ناکارہ بنانے کے لئے ڈی مائننگ آپریشن شروع کیا جو ایک انتہائی پیچیدہ اور جان لیوا آپریشن ہے۔پاک فوج نے اس آپریشن کے لئے کل 110 سکوئر کلومیٹر کے رقبے کا تعین کیا۔ اس آپریشن میں پاک فوج کی 132 ٹیمیں کام کررہی ہیں، جبکہ 166 مزید ٹیمیں شامل کی جارہی ہیں۔ ایک ٹیم چودہ ممبران پر مشتمل ہوتی ہے۔ اس عمل کے لئے 25 کلو وزنی ڈی مائننگ سوٹ تیار کیا جاتا ہے جس میں پی پی ای سوٹ، فیس وائزر، میٹل ڈیٹیکٹر اور بھاری بھرکم جوتے شامل ہیں۔ڈی مائننگ کا یہ پیچیدہ عمل تین حصوں پر مشتمل ہے۔ سرچنگ مارکل اور ڈسپوزل۔ ٹیموں کو تین حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔پہلے مرحلے میں سرچنگ ٹیم بارودی سرنگوں کا سراغِ لگاتی ہے۔ دوسرے مرحلے میں مارکنگ ٹیم اس سرنگوں کی نشاند ہی ہے جبکہ تیسرے مرحلے میں ڈسپوزل ٹیم اس بارودی سرنگوں کو ناکارہ بناتی ہے۔ اب تک 110 سکوئیر کلومیڑ کے کل رقبے میں 55 سکوئر کلومیٹر یعنی کل پچاس فیصد علاقہ بارودی سرنگوں سے صاف کیا جاچکا ہے۔ جس میں کل 59049 بارودی سرنگوں کو ناکارہ بنایا جاچکا ہے۔نہ صرف یہ بلکہ پاک فوج کی خصوصی ٹیمیں قبائلی اضلاع میں آگاہی سیشن منعقدکرتی ہے۔ جہاں چیک پوسٹوں، مسجدوں، سکولوں اور مدرسوں میں عوام، اور خصوصاً بچو ں کے لئے ان بارودی سرنگوں سے بچنے کی آگاہی دی جاتی ہے۔پاک فوج د ہشتگردوں کے خاتمے کے بعد قبائلی اضلاع میں امن برقرار رکھنے کے لئے بھرپور کوشش کررہی ہے۔قبائلی علاقوں میں افواج پاکستان کی مسلسل محنت اور قربانیوں کے باعث عسکریت پسندوں کا خاتمہ ہو چکا ہے، ​جس کے نیتجے میں قبائلی اضلاع اور پر امن اور ترقی یافتہ مستقبل کی طرف بڑھ رہے ہیں۔