قبا ئلی اضلاع میں متاثرین کیلئے 33 ارب روپے جاری ہوچکے ہیں ،محمد اقبال وزیر

پشاور: خیبر پختونخوا کے وزیر برائے ریلیف، بحالی و آبادکاری محمد اقبال وزیر نے کہا ہے کہ محکمہ ریلیف، بحالی و آبادکاری ضم اضلاع میں تباہ شدہ مکانات کے سروے اور اس ضمن میں متاثرین کو معاوضوں کی فراہمی کے عمل میں تیزی لانے کیلئے سنجیدہ اقدامات کر رہاہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضم اضلاع میں تباہ شدہ مکانات کے سروے اور متاثرین کیلئے معاوضوں کی ادائیگی کے حوالے سے منعقدہ انتظامی افسران کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں محکمہ ریلیف بحالی و آبادکاری کے سیکرٹری وایڈیشنل سیکرٹری، ڈی جی پی ڈی ایم اے اور پراجیکٹ ڈائریکٹر بھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں موضوع بحث سے متعلق اقدامات، درپیش مسائل، سروے اور معاوضوں کی ادائیگی سے متعلق اعداد و شمار پر تفصیلی بحث کی گئی۔اجلاس میں صوبائی وزیر کو بتایا گیا کہ ضم اضلاع میں اب تک متاثرین کیلیے 33 ارب روپے جاری ہوچکے ہیں جبکہ مزید 93 کروڑ روپے کے چیکس کی آئندہ دو دنوں میں شمالی وزیرستان کے متاثرین میں تقسیم کے لئے اقدامات ہوچکے ہیں۔صوبائی وزیر نے انتظامیہ کو مسمار مکانات مالکان کے تمام بقایاجات بروقت ادا کرنے سمیت جاری سروے کے عمل کو شفاف و آسان بنانے کے احکامات بھی جاری کیے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ضم اضلاع میں ترقی کا نیا دور شروع ہو چکا ہے جسکو مزید وسعت دی جارہی ہے تاکہ ضم شدہ اضلاع کو ملک کے دیگر حصوں کے برابر لانے کے ساتھ ساتھ وہاں پر سماجی و معاشی ترقی میں بھی تیزی لائی جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ترقیاتی عمل میں حزبِ اختلاف سے تعلق رکھنے والے اراکینِ صوبائی اسمبلی اور سرکردہ قبائلی رہنماؤں کیساتھ بھی مشاورت کا عمل جاری رکھی ہوئے ہے تاکہ ضم اضلاع میں سہولیات کی دستیابی کے ساتھ ساتھ اداروں کی فعالیت ، بحالی و ترقی کے عمل میں بھی تیزی لائی جا سکے۔