قبا ئلی ضلع مہمند میں قتل مقاتلے کی دیرینہ دشمنی دوستی میں بدل گئی

مہمند:تحصیل حلیمزئی کے علاقہ کوز گنداو کٹہ سر میں مصالحتی جرگے کی کوششوں سے فریقین کے مابین راضی نامہ۔جرگہ دشمنی دوستی میں تبدیل. تقریب میں ایم این اے مہمند ساجد خان کی خصوصی شرکت. جرگےکے فیصلے کے مطابق زمین مقتولہ کے خاندان کو دیا گیا۔مصالحتی جرگے نے مقتولہ کے دو سالہ بیٹے عثمان کو دو کنال زمین دیدی ۔ مقتولہ کے ورثاء نورشاہ علی فریق نے قتل میں 25سال قیدسزایافتہ سجاد اور مفرور ملزم شیرمحمد کو جرگے اور علماء کی درخواست پر معاف کردیا۔منعقدہ جرگے میں ایم این اے ساجد مہمند، علماء کرام قومی مشران اور کشران کی کثیر تعداد میں شرکت۔قبائیلی مشران اور علماء کرام کا تمام علاقائی دشمنیوں کی خاتمے کے لئے مشترکہ کوششوں کا عزم۔تفصیلات کے مطابق قبائیلی ضلع مہمند کے تحصیل حلیمزئی کوز گنداؤ کے علاقہ کٹہ سر میں تقریبا ڈھائی سال قبل جائیداد کے تنازعے پر فریق اول نورشاہ علی، فریق دوم اکبر علی، فریق سوم اورنگ خان اور فریق چہارم سرتاج کے درمیان رنجش اور ناچاقی تھی۔ جس پر جھگڑے اور فائرنگ کے نتیجے میں فریق اول نورشاہ علی کے بھائی گلستان کی بہو قتل ہوئی۔ مقتولہ کے خاندان نے ایف آئی آر میں سرتاج کے بیٹے سجاد اور اورنگ خان کے بیٹے شیر محمد پر قتل کی دعویداری کی۔جس کے بعدسجاد گرفتار اور شیر محمد مفرور ہوا۔ عدالت نے ملزم کو 25 سال کی سزا سنائی تھی۔ کوزگنداؤ کے ایک گاؤں میں اس کشیدہ صورتحال اور مزید خون خرابے سے بچانے کے لئے نو رکنی مصالحتی جرگہ ممبران ملک اورنگزیب غلنئی، روح اللہ رنڑا خیل، ملک معشوق کدی خیل، عبدلمنان دورباخیل،، مولانا امین الحق،ملک زربادشاہ، عبدالرحمن، حاجی جان سید اور آدم خان نے مداخلت کرکے چاروں فریقین سے مہمند رسم و رواج اور جرگہ کے مطابق فیصلے کا اختیار لیا گیا۔ گزشتہ روز تحصیل حلیمزئی کا قومی جرگہ منعقد ہوا۔ جس میں ایم این اے ساجد مہمند، قومی مشران اور عام لوگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔مصالحتی جرگے نے فیصلہ سنایا کہ متنازعہ زمین مقتولہ کی خاندان نورشاہ علی وغیرہ فریق کی جانب سے پوری ادائیگی کرکے ان کی ملکیت ہوگی۔مصالحتی جرگے نے مقتولہ خاتون کے دو سالہ بیٹے عثمان کے لئے خصوصی طور پر دو کنال زمین دی۔ جرگے اور علماء کی درخواست پر مقتولہ کے خاندان نے قتل میں نامزد سجاد اور شیر محمد کو معاف کردیا۔ اور جرگے کے سامنے تمام فریقین نے فیصلہ تسلیم کرتے ہوئے راضی کرکے اس دشمنی کے خاتمے کا اعلان کیا۔ اس موقعہ پر مقررین سے خطاب کرتے ہوئے ممبر قومی اسمبلی ساجد خان مہمند، مولانا امین الحق، مولانا عبدالحق اور روحانی پیشوامیاں گل غفار نے اس راضی نامے اور جرگے کا احترام کرکے دشمنی کے خاتمے پر فریقین کا شکریہ ادا کیا۔ اور ایک دوسرے کو معاف کرنے کے اسلامی اصول اور اس کے اجر پر روشنی ڈالی۔ مقررین نے قبائیلی ضلع مہمند کے تمام قومی مشران سے اپیل کی کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں دشمنیوں کے خاتمے کے لئے بھر پور کردار ادا کریں۔ اس کوششوں میں قومی مشران اور کشران ایک دوسرے کی بھر پور مدد کرینگے۔