شمالی وزیرستان: قبائلی اضلاع کے کھلاڑیوں میں صلاحیتوں کی کمی نہیں، محمد اقبال وزیر

پشاور(عبداللہ شاہ بغدادی) افواج پاکستان اور علاقے کے لوگوں کی قربانیوں کی بدولت وزیر ستان میں امن لوٹا اور کھیلوں کے میدان پھر سے آباد ہو گئے۔ضم شدہ قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کے یونس خان سپورٹس کمپلیکس میں شہید حمیداللہ والی بال ٹورنامنٹ اختتام پذیر ہوا۔ امن کی بحالی کے بعد اور سیکورٹی فورسز کی قربانیوں کی وجہ سے مذکورہ ضم شدہ علاقے میں والی بال کے شائقین کو ایک نہایت پروقار تقریب دیکھنے کو ملی۔صوبائی وزیر برائے ریلیف، بحالی و آبادکاری محمد اقبال وزیر نے فائنل میچ میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ محمد اقبال وزیر کے ہمراہ ڈپٹی کمشنر شمالی وزیر ستان سمیت انتظامیہ اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔محمد اقبال وزیر نے میچ کے اختتام پر کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے۔تقریب سے خطاب کرتے ہو ئے صوبائی وزیر محمد اقبال وزیر نے کہا کہ ایک وقت تھا جب وزیرستان میں امن کی بگڑتی ہوئی صورتحال نے شہریوں کو نقل مکانی کرنے اور اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور کر دیا تھا یہاں کے باسیوں کا ذریعہ معاش مکمل طور پر ختم ہوگیا تھا اور شہری اپنے ہی وطن میں پناہ گزینوں کی طرح زندگیاں گزارنے پر مجبور ہو چکے تھے۔ بد امنی کی صورتحال نے علاقہ مکینوں کے ذہنوں پر ایسے خیالات نقش کئے کہ گویا ان علاقوں میں دوبارہ خوشحال زندگی گزارنا ایک خواب ہوگا۔ لیکن اللہ کے فضل و کرم سیکورٹی فورسز قربانیوں سے علاقے میں امن قائم ہوچکا ہے اور وزیرستان اب کھیلوں کی سرگرمیوں کا مرکز بنتا جا رہا ہے۔ وزیر ستان میں کھیلوں کی سرگرمیوں سے یہاں کی نوجوان نسل بے راہ روی کا شکار ہونے سے بچ جائے گی اور وہ کھیلوں کے مقابلوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے کر نہ صرف اپنا اور اپنے والدین بلکہ ملک اور قوم کا نام روشن کرنے کے قابل ہو سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ وزیرستان کے کھلا ڑیوں میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ان کے ٹیلنٹ کو ابھارنے کی ضرورت ہے ،بہتر مستقبل کے لیے نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ مواقع دینا ہوں گے۔