پشاور: سالانہ ترقیاتی پروگرام کے پہلے چھ ماہ میں قبائلی اضلاع کیلئے 106 نئے ترقیاتی سکیموں کی منظوری

پشاور:سالانہ ترقیاتی پروگرام کے پہلے چھ ماہ میں ضم اضلاع کے لئے 106 جبکہ دیگر اضلاع کے لئے 92 نئے ترقیاتی سکیموں کی منظوری ،خیبر پختونخوا حکومت نے رواں ترقیاتی سال کی پہلی ششماہی میں ریکارڈ 345 ارب روپے کے لاگت کے 198 نئے ترقیاتی سکیموں کی منظوری دی ،ایڈیشنل چیف سیکرٹری شکیل قادر خان کی سربراہی میں سالانہ ترقیاتی پروگرام 21-2020 کا ششماہی جائزہ اجلاس جاری ہے،ششماہی جائزہ اجلاس تین دن جاری رہے گا، اگلے ہفتے وزیر اعلی خیبر پختونخوا کو بریفنگ دی جائے گی-تمام محکموں کو 109 ارب روپے جاری کئے گئے جس کا 38 فیصد استعمال میں لایا جا چکا ہے،ترقیاتی فنڈز کے استعمال میں سست روی برتنے والے محکموں کی سخت سرزنش، کارکردگی تیز کرنے اور معیار بہترین رکھنے کی ہدایت،
رواں سال بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے 231 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں،اس سال عنقریب مکمل ہونے والے قابل ذکر پراجیکٹس میں 77 کروڑ کی لاگت سے لکی مروت میں کیڈٹ کالج کا قیام، 2 ارب 50 کروڑ کی لاگت سے ضلع کُرم میں علی زئی اور صدہ گرڈ سٹیشن جبکہ اورکزئی میں غلجو گرڈ سٹیشن کی 66 کے وی سے 132کے وی پر اپ گریڈیشن، 2 ارب کی لاگت سے ضم اضلاع میں بجلی کی ترسیل کا نظام بہتر بنانا، 3 ارب 67 کروڑ کی لاگت سےضم اضلاع میں ریسکیو 1122 کا قیام، 52 کروڑ کی لاگت سے 12 کلومیٹر سکرہ سے گبین جبہ روڈ، 2 ارب 20 کروڑ کی لاگت سے 35 کلومیٹر منگلور سے مالم جبہ روڈ کی تعمیر، 98 کروڑ کی لاگت سے ضم اضلاع میں کچرا اٹھانے کے لئے گاڑیوں اور آلات کی فراہمی، 1 ارب کی لاگت سے دریائے کابل کے کنارے حفاظتی پشتے اور 1 ارب 24 کروڑ کی لاگت سے ہری پور میں گڈوالیاں ڈیم کی تعمیر شامل ہیں۔دیگر رواں منصوبوں میں قابل ذکر 5 ارب کی لاگت سے کینسر مریضوں کے مفت علاج کی سکیم، ہزارہ مالاکنڈ ڈویژن سیاحتی مقامات 4 ارب سے زائد کی لاگت سے سڑکوں کی تعمیر، 5 ارب روپے کی لاگت سے ہری پور بائی پاس روڈ، 9 ارب کی لاگت سے صوبہ بھر میں آبپاشی کے نظام کی بہتری، ساڑھے 5 ارب کی لاگت سے ایک ہزار کھیلوں کی سہولیات کے مراکز، 3 ارب کی لاگت سےضم اضلاع میں یوتھ ڈیولپمنٹ پیکج اور 4 ارب کی لاگت سے شمالی اور جنوبی وزیرستان کے لئے علاقائی ترقیاتی پروگرام کی سکیم شامل ہیں۔