وزیرستان:وانا بازار میں لگی آگ پر پشتون تحفظ موومنٹ کاجھوٹا پروپیگنڈا اور حقیقت ؟

پشاور:پشتون تحفظ موومنٹ کا وانا بازار میں لگی آگ پر جھوٹا پروپیگنڈا بے نقاب،وانا بازار میں لگی آگ پرپاک آرمی، فرنٹیر کور ، اور ریسکیو اہلکاروں کی مدد سے قابو پالیا تھا۔ جس پر پشتون تحفظ موومنٹ کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایک منظم پروپیگنڈا کیا جارہا تھا کہ اب تک کوئی سرکاری ادارہ اس مد میں کوئی اقدامات نہیں کرہا۔جبکہ درحقیقت وانا بازار میں لگی آگ فائر بریگیڈ،پاک آرمی اور ایف سی اہلکاورں کی محنت سے بجھا دی گئی۔اس قبل بھی وزیرستان میں آگ لگی تھی جس کے بجھانے کیلئے ریسیکو اہلکاروں جائے وقوعہ پر پہنچ گئی لیکن وہاں پر شرپسند عناصر نے فائربریگیڈ عملے کوتشدد کانشانہ بنایا اور انکی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا،پشتون تحفظ موومنٹ جس کا ہمیشہ سے وطیرہ رہا ہے کہ ہر آفت کے موقع پر ان کے کارکنان لوگوں کی مدد کرنے کے بجائے ریاستی اداروں کے خلاف منفی پرپیگنڈا میں مصروف ہو جاتی ہے۔ جس میں کوئی سچائی نہیں ہوتی۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ دن جنوبی وزیرستان کےاہلیان نے رکن قومی اسمبلی اور پی ٹی ایم کے رہنما علی وزیر کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا تھا،مظاہرین نے الزام عائد کیا تھا کہ ایم این اے علی وزیرنے شکئی ڈیم میں میں 58 کروڑ روپے کر پشن کی کرپشن کی ہے۔ آگ کس نے لگائی اور ان کے مقاصد کیا تھے ،ذرائع سےیہ بھی معلوم ہوا ہے کہ آگ لگانے کا مقصد صرف اور صرف ایم این اے علی وزیر کا کرپشن چھپانا اور ان کے خلاف احتجاج کرنے والوں کا توجہ ہٹانا ہے۔