قبائلی اضلاع میں پولیس کی بھرتی مروجہ قانون کے تحت کی جائیگی ، آئی جی پی خیبر پختونخوا

مردان : آئی جی پی خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی نے محرم الحرام کے دوران امن و امان کی صورتحال اور سیکیورٹی انتظامات جائزہ لینے کیلئے ضلع مردان کا دورہ۔محرم الحرام کے حوالے سے کئے گئے سیکیورٹی انتظامات کے بارے میں ڈی پی او مردان ڈاکٹر زاہد اللہ نے تفصیلی بریفنگ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ محرم الحرام کے سلسلے میں مردان پولیس نے فول پروف سیکورٹی انتظامات کیے ہیں جس کے مطابق ضلع بھر کے داخلی و خارجی راستوں پرقائم اضافی ناکہ بندیوں پر پولیس کے سپیشل سنیپ سکواڈجبکہ شہر کے مرکزی امام بارگاہ کے چاروں اطراف پولیس کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی۔ محرم الحرام کے دوران موٹر سائیکل کی ڈبل سواری، کسی بھی اسلحے کی نمائش، اشتعال انگیز تقاریر پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ محرم الحرام کے دوران امن و امان برقرار رکھنے کیلئے مردان پولیس کے950 افسران و جوان ڈیوٹی سرانجام دینگے جبکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے آر آر ایف سکواڈ، بم ڈسپوزل سکواڈ، لیڈیز پولیس، ایلیٹ فورس کے دستے بھی ڈیوٹی سر انجام دینگے، ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کیلئے سپیشل روٹس مقرر کر لئے گئے جس پر ٹریفک وارڈن پولیس کی اضافی نفری ڈیوٹی سر انجام دے گی۔آئی جی پی خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی نے پریس اور میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محرم الحرام کے پر امن انعقاد کیلئے صوبہ بھر میں پولیس کے 35000 افسران و اہلکار تعینات ہیں جبکہ 11000 ریزرو نفری ہائی الرٹ رہے گی۔ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے خیبر پختونخوا پولیس ہمہ وقت تیار ہیں عوام کی جان و مال کی تحفظ ہماری اولین ذمہ داری ہے اور پولیس عوام کے وابستہ توقعات پر پورا اُترتے ہوئے پر امن عاشورہ محرم کو ہر قیمت پر یقینی بنائے گی۔ آئی جی پی نے کہا کہ محرم الحرام کے موقع پر امن وامان کے قیام کے لئے پولیس، دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر بھر پور کوششیں کرے گی۔قبائلی اضلاع میں پولیس کی بھرتی مروجہ قانون کے تحت کی جائیگی جبکہ ٹریفک پولیس، سی ٹی ڈی، سپیشل برانچ کی تعیناتی کا عمل بھی جاری ہوچکا ہے۔سیف سٹی پراجیکٹ مردان کے حوالے انہوں نے کہا کہ یہ ایک اچھا اور موثر اقدام ہے جس کو صوبے کے دیگر اضلاع تک تو سیع دینے کیلئے بھی اقدامات کیے جائینگے۔انہوں نے مردان پولیس کے اعلی حکام کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہاکہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور مذہبی بھائی چارے کے قیام اور شرپسند وں پر کڑی نگاہ رکھنے کے لئے ٹھوس اور موثر اقدامات کے ذریعے فول پروف سیکورٹی کو یقینی بنائیں۔