بی آر ٹی اور ہمارے لوگوں کا ردعمل

تحریر:مرادعلی مہمند ۔۔۔
پاکستان کی تاریخ اور خیبرپختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف کی سابقہ حکومت کا ذکر ہو اور بی آر ٹی کا ذکر نہ ہو زیادتی ہو گی یہ خیبرپختونخوا پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو سب سے زیادہ تنقید کا نشانہ صرف اور صرف بی آر ٹی کی وجہ سے بنا لیکن اس سےپہلے بھی میں نے بی آر ٹی کے حق میں ایک تحریر لکھی تھی۔دنیا جدید ادوار سے ہوتے ہوے بس میٹرو ٹرین میٹرو ہوائی جہاز گاڑیاں وغیرہ کے نسلوں سے گزری ہے لیکن بد قسمتی سے پاکستان میں ان چیزوں کی ترقی انتہائی سست اور کم رہی اس لئے ہمارے لوگوں کو یہ ایک عجیب اور انتہائی نئی ٹیکنالوجی دکھائ دیتی ہے کیونکہ جو لوگ ساری عمر پرانے بسوں میں سفر کرتے چلے آرہے ہیں ان کے لیے یہ ایک عجوبہ ہے سوشل میڈیا پر بہت سارے ویڈیوز دیکھا ئے جارہے ہیں جس میں بڑوں سے لے کر بچے پشاور میٹرو بس میں سفر کرتے ہوے مختلف قسم کے بیانات قلمبند کررہے ہیں. ایک طرف سے انکی انتہائی معصومیت ہے اور دوسری طرف کچھ شرپسند لوگ ہیں جو اس منصوبے کو ناکام بنانا چاہتے ہیں اور انھوں نے بی آر ٹی کے سیکورٹی گارڈ کو بھی مارا جسکی وجہ سے صوبائی حکومت نے 250 پولیس فورس کے نوجوانوں کو ڈیوٹی پر معمور کر دیا ہے.پورا پشاور شہر بی آر ٹی کی خوشی میں پاگل ہورہا ہے دوسری طرف 14 اگست کا سماں تھا اور لوگوں نے بی آر ٹی میں اتنا سفر کیا کہ پوری زندگی اسی میں گزارنا چاہتے لیکن یہ ممکن نہیں ہے. ایک بات ثابت ہوئی کہ بی آر ٹی ایک کامیاب سکیم ہے میرے خیال سے ایک ہفتے کے دوران لاکھوں لوگوں نے اس میں سفر کیا ہے اتوار کا دن تھا پشاور شہر کے سارے سڑک ویران تھے لیکن بی آر ٹی کی بس لوگوں سے بھری ہوئی تھی. جب کالجز اور سکول کھولیں جائیں گے تو طلبا کی تعداد ان لوگوں سے زیادہ ہو گی.سوشل میڈیا پر ایک بس دکھایا گیا جو خراب ہو گیا تھا جس کو لوگوں نے بی آر ٹی کے ناکامی سے منسوب کیا. اپوزیشن بھی ابھی تک بی آر ٹی کو ذہنی طور پر قبول کرنے سے قاصر ہے لیکن لوگوں نے اس کے سفر کے کارڈ بنا ئے ہیں.اب ہم نے ایک ذمہ دار شہریت کا ثبوت دینا ہے کہ قومی اثاثوں کی حفاظت کرنا ہماری قومی اور اخلاقی فرض ہے اگر ہم اسکا خیال نہیں رکھے گے تو اربوں روپوں کا پراجیکٹ خاک میں مل جاے گا. ہمیں صوبائی اور وفاقی حکومت کے سارے اچھے اسکیم اور پراجیکٹ کو سراہنا چاہیے ہمیں وہ زمانہ بھی یاد ہے جب پشاور میں جی ٹی ایس بس سروس ہوتی تھی لیکن غیر ذمہ دارانہ رویہ کی وجہ سے ان سارے بسوں کو نیلام کرنا پڑا. طلبا کو آدھے ٹکٹ پر سفر کرنے کی اجازت تھی لیکن بعد میں طلبا نے کالجز کے ہڑتالوں میں جی ٹی ایس بسوں کو جلایا اور اس کو نقصان پہنچایا.مجھے ڈر ہے کہ کہی یہ بی آر ٹی بس سروس کا حال جی ٹی ایس والا نہ ہو اللہ ہمارے ملک کا حامی وا ناصر ہو آمین ثم آمین