تمام قبا ئلی اضلاع کو ڈینگی کٹس فراہم کر دی گئی ہیں ، ڈاکٹر شائستہ

پشاور: انٹیٹگریٹڈ ویکٹر مینجمنٹ پروگرام ضم اضلاع کے سہ ماہی اجلاس میں ڈینگی، ملیریا اور لشیمینیا کی روک تھام، تشخیص اور علاج کے اقدامات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے اگلے تین مہینوں کے لئے حکمت عملی وضع کرلی گئی اجلاس میں اب تک سامنے آنے والے مریضوں کی تعداد، علاج، تشخیصی مراکز اور مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کا جائزہ لیا گیا اب تک اورکزئی، مہمند، خیبر اضلاع میں مذکورہ بیماریوں کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ہے جبکہ شمالی وزیرستان، جنوبی وزیرستان اور ٹانک سب ڈویڑن میں پروگرام کا جائزہ لیا جائے گا۔اجلاس کی صدارت پروگرام منیجر ڈاکٹر شائستہ کر رہی ہیں، ضلع باجوڑ کی سرگرمیوں کا جائزہ اگلے ہفتے لیا جائے گا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ابھی تک ضم اضلا ع سے ڈینگی کا کوئی کیس نہیں آیا تاہم احتیاطی تدابیر کے طور پر مختلف علاقوں میں حفاظتی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں لشیمینیا کے جو مریض سامنے آرہے ہیں ان کا فوری علاج کیا جارہا ہے، ایم آئی ایس سے خامیاں دور کر دی گئی ہیں ، نئے تشخیصی مراکز نے کام شروع کر دیا ہے۔561 مراکز صحت میں ملیریا کی تشخیص اور علاج کی سہولت اور مریضوں کو مفت ادویات دی جارہی ہیں۔ 41 مراکز صحت میں لشیمینیا مریضوں کو مفت علاج اور تشخیص کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔ ڈاکٹر شائستہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام اضلاع اور سب ڈویژنوں کو ڈینگی کٹس فراہم کر دی گئی ہیں صورتحال کی کھڑی نگرانی کی جائے اور ممکنہ مریضوں کی بروقت تشخیص اور علاج کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ڈینگی کے ساتھ ساتھ لشیمینیا اور دیگر بیماریوں پر نظر رکھی جائے مفت حکومتی سہولیات کا فائدہ عوام تک پہنچایا جائے۔