پاک افغان سیکیورٹی حکام کی طورخم بارڈر کے حوالے سے مشترکہ اجلاس

لنڈی کوتل: طورخم سرحد پر پاک افغان سیکیورٹی حکام کی ملاقات ہوئی جس میں دونوں جانب سے مطالبات پیش کئے گئے ۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق فرنٹیئر کور (ایف سی) کے لیفٹنٹ کرنل فیصل،ایڈیشنل کلکٹر کسٹم شادی جان،اے ڈی سی کسٹم انعام وزیر،اے سی کسٹم اسامہ عزیز اور میجر سمیع البصیر نے پاکستانی وفد کی نمائندگی جبکہ افغان وفد کی طرف سے خان وزیر،کپٹین بصیر،کسٹم سپرنڈنٹ عبدالبصیر اور تیمور شاہ نے شر کت کی ۔اس موقع پر پاک افغان سیکیورٹی حکام نے بارڈرسیکیورٹی کو موثر بنانے کے حوالے سے بھی بات چیت کی۔ذرائع کا بتانا ہے کہ ملاقات کے دوران دونوں اطراف سے مستقبل میں روابط بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔سیکیورٹی ذرائع کا بتانا ہے کہ اس طرح کی ملاقاتیں معمول کا حصہ ہیں تاکہ بارڈر کے معاملات کو بہتر طریقے سے چلایا جا سکے۔افغانی وفد نے پاکستان کے طورخم بارڈر پر مامور ایف سی اور کسٹم اہلکاروں کی کارکردگی کو سراہا اور اپنی طرف سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کراوئی،افغان وفد نے ایکسپائر روڈ پاس میں توسیع پر پاکستان کا شکریہ اداکیا،پاکستان وفد نے بتا یا کہ طور خم بارڈر پر پاکستان نے مال بردار گاڑیوں کی لمبی قطاریں اور ڈرائیوروں کو درپیش شدید مشکلات کے حل اور گاڑیوں کی چیکنگ کے لئے سیکنیر نصب کیا ہے ۔پاکستانی وفد نے پاک افغان دوستی پروپوزل کو سراہا، پڑوسی اور برادرانہ تعلقات کے پیش نظر پاکستان بدستور افغانستان کے عوام سے بالخصوص عالمی وبا کے حالات میں یک جہتی کا اظہار کررہا ہے ۔پاکستانی وفد نے بتایا کہاس بات میں کوئی شک نہیں کہ حکومت پاکستان افغانستان کی خود مختاری اور سالمیت کا احترام کرتا ہے۔ پاکستان افغانستان میں استحکام، امن اور جمہوریت چاہتا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان عوامی رابطوں کا فروغ ضروری ہے، افغانستان میں پائیدار امن دونوں ممالک کے لیے اقتصادی طور پر فائدہ مند ہے۔ پاکستان اپنے وژن کے تحت پاک افغان تعلقات میں معیاری تبدیلی لانے کے لیے پرعزم ہے۔ پاکستان ایک پرامن، مستحکم، جمہوری اور خوشحال افغانستان سے پختہ وابستگی رکھتا ہے اور افغانستان کے ساتھ سیاسی، تجارتی، اقتصادی اور عوامی سطح پر مضبوط تر تعلقات کا خواہاں ہے۔