کورونا اور دفتری مسائل

تحریر:مراد علی مہمند ۔۔۔
کورونا وائرس نے پوری دنیا پر اپنی سلطنت کی بنیاد رکھی ہے پاکستان میں کورونا وائرس فروری میں مہمان کی صورت میں آیا لیکن مہمان کو پٹھانوں کی مہمان نوازی پسند آ ئی ہے ایسی لیے اب کورونا نے واپسی کا ارادہ ملتوی کردیا ہے لیکن کورونا بھائی کو یہ پتہ نہیں کہ کتنے گھرانوں کے مشران اس کے نظر ہو گے اور کتنے غریبوں کے چولے مکمل طور پر بند ہوگئی ہیں.حکومت نے بھی لوگوں کو تین ماہ کے لیے گھروں میں محصور کر دیا تاکہ کورونا وائرس واپس چلا جاے لیکن اس نے قسم کھائی ہے کہ کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ میں 2020 میں واپس چلا جاو. حکومت کے سرکاری اور پرائیویٹ سارے ادارے اور کاروبار کورونا کی وجہ سے مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں اور اب عوام اور حکومت کے ساتھ صرف ایک ہی حل رہ گیا ہے کہ کورونا وائرس نے واپس نہیں جانا ایسی لیے انتہائی زیادہ احتیاط اور حفاظتی تدابیر سے باقی زندگی گزارنی ہو گی ایک دن آئے گا کہ کورونا وائرس کو ہم پر رحم آئے گا اور وہ پاکستان کو ہمیشہ کے لیے خیرباد کہہ دے گا لیکن فی الحال کورونا کا موڈ نہیں.سرکاری اور پرائیوٹ ملازمین بھی اب مزید گھروں میں نہیں بیٹھ سکتے اور حال یہ ہے کہ ہسپتالوں میں بھی جگہ ختم ہو گئی ہے اللہ سے دعا ہے کہ ہمارے اوپر رحم کرے اور اس وائرس کو اپنے فضل سے ختم کرے.سرکاری اداروں کے اوقات کار بھی 10 سے 4 بجے تک کر دیے ہیں کچھ مارکیٹوں کو ہفتے میں تین دن بند رکھنے کا کہا جارہا ہے جس پر کاروباری طبقے کو اعتراض ہے لیکن حکومت کے ساتھ کوئی دوسرا چارا نہیں.ہمارے لوگ بالکل بھی احتیاط نہیں کرتے اگر آپ بازاروں کا رخ کرے تو کوئی بھی ماسک نہیں پہنتا سواے چند لوگوں کے. سارے سرکاری دفاتر کھولنے کے حوالے سے ابھی تک کوئی نیا فیصلہ حکومت کا عید کے بعد نہیں آیا ہے جلد ہی کابینہ کے میٹنگ میں اسکا بھی فیصلہ ہو جاے گا. میں نے تین دن ضلع خیبر کا دورہ کیا کسی کو ماسک پہنتے ہوے نہیں دیکھا اس کا مطلب یہ ہے کہ عوام میں ابھی تک شعور نہیں کہ یہ وائرس جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے. ایسی لیے ضلع خیبر کی انتظامیہ اپنی ٹائیگر فورس کو پوری طرح متحرک کرے تاکہ عوام میں شعور پیدا ہو. کورونا کی وجہ سے سارے دفتری امور اور کام رکھ گئے ہیں اور حکومت کا پہیہ بھی جام ہو گیا ہے انشا اللہ جلد کوئی فیصلہ کیا جاے گا تاکہ پورے ملک کی مشینری چل پڑے. پوری قوم کا کورونا وائرس سے التجا ہے کہ مہربانی کرکے ہمارے اوپر رحم کرے اور ہمیں معاف کرے. اللہ اپنا رحم کرے آمین ثم آمین