ماں کا عالمی دن

تحریر:مراد علی مہمند ۔۔۔ پوری دنیا میں ماں کا عالمی دن 10 مئی کو منایا گیا حالانکہ اسلام میں ماں کا جو مقام ہے وہ پوری دنیا کے سامنے ہے.مغربی ممالک کے لیے ماں کا دن صرف مئی اور کچھ ممالک میں مارچ میں ایک دن کا ہوتا ہے جس میں وہ لوگ اپنی ماں کا دن مناتے ہیں. پھول پیش کرتے ہیں تحائف دیتے ہیں سلیفی لیتے ہیں اور اس کے بعد پھر پورے سال کے لئے بھول جاتے ہیں لیکن اسلامی ممالک میں ایسا نہیں.اسلام نے ماں کا جو مقام مقرر کیا ہے وہ دنیا کا کوئی دوسرا مہذب مقرر نہیں کر سکتا. ہمارے لیے جنت ماں کے قدموں کے نیچے ہے. ماں کی خدمت عزت احترام جنت کا دروازہ ہے. مغربی ممالک کے لیے یہ ایک دن ہوگا ہمارے لیے پوری زندگی ماں کا دن ہے. جن لوگوں کی والدہ فوت ہو چکی ہیں ان کے لیے بھی ہر دن ماں کا دن ہوتا ہے.ہمارے معاشرے میں والدین کو عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے کچھ بدقسمت لوگ ہوتے ہیں کہ وہ عزت نہیں کرتے. اسلام نے بھی خواتین کو عزت کا مقام دیا ہے. چاہے بہن کا رشتہ ہو ماں کا رشتہ بیوی کا رشتہ ہو ہر رشتہ عزت کا مقام رکھتی ہے. سارے حقوق اعر فرایض اللہ نے مقرر کیے ہیں. ماں کا مقام اور درجہ اللہ نے مقرر کیا ہے ایسی لیے سارے دوستوں سے درخواست ہے کہ وہ صرف ماں کا عالمی دن نہ مناے بلکہ اس رشتے کو دل سے نبھاے. امریکہ میں یہ دن پہلی دفعہ 1908 میں منایا گیا تھا وہ دن تھا اور آج کا دن ہے بین الاقوامی سطح پر ماں کا عالمی دن منایا جاتا ہے لیکن بدقسمتی سے مغربی ممالک میں بوڑھے والدین کو اولڈ ہاوس میں رکھا جاتا ہے اور انکو خرچہ بھیجا جاتا ہے.عقل کی بات یہ ہے کہ امریکہ والے اور باقی دوسرے مغربی ممالک تو ماں کا بین الاقوامی دن مناتے ہیں لیکن اولڈ ہاوس کا خاتمہ نہ کر سکے اپنے بوڑھے والدین کو اپنے ساتھ نہیں رکھ سکتے. جن لوگوں نے باہر زیادہ وقت گزارا ہے ان کو زیادہ اندازہ ہو گا کہ مغربی ممالک میں بوڑھے والدین کی کیا قدر ہوتی ہے. ہمارے معاشرے میں بھی بدنصیب لوگ ہونگے جو ماں کی قدر جان نہ سکے. اللہ ہمیں اپنے والدین کی خدمت کی توفیق عطا فرمائے آمین ثم آمین