اہل بلوچستان کیلئےشیخ محمد بن زید النہیان کا خصوصی تحفہ، انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں طبی خدمات کا آغاز

کوئٹہ:پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے گزشتہ روز بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں شیخ محمد بن زید انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا افتتاح کیا۔ہسپتال کی عمارت 121,406 مربع میٹرقبے پر 27.30 ملین ڈالر کی لاگت سے تعمیر کی گئی ہے جس کے لیے دوبئی فنڈ فار ڈیویلپمنٹ نے مالی وسائل فراہم کیے ہیں۔ دوبئی کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان اور عزت مآب شیخ منصور بن زید النہیان، ڈپٹی پرائم منسٹر اور وزیر برائے صدارتی عدالت کی ذاتی نگرانی اور توجہ سے یہ عظیم الشان منصوبہ مکمل کیا گیا ہے۔یہ منصوبہ متحدہ عرب امارات کی قیادت کی جانب سے اسلامی جمہوریہ پاکستان کی مسلسل معاونت کے فریم ورک کا حصہ ہےجس کی بنیاد انسانی ہمدردی اورترقیاتی منصوبوں پر عمل درآمد ہے ۔افتتاحی تقریب میں بلوچستان کے گورنر میر جان جمالی ، پاکستان میں متحدہ عرب امارات کے سفیر عزت مآب حماد عبید ال زابی ، یو اے ای پاکستان اسسٹنس پروگرام کے ڈائریکٹر عبداللہ خلیفہ الغافلی، ڈاکٹروں ، پیرا میڈیکل اسٹاف اور اعلیٰ سول و فوجی حکام نے شرکت کی ۔افتتاحی تقریب کے آغاز میں پروجیکٹ کے مختلف مرحلوں کے بارے میں خلاصہ پیش کیا گیا اور اماراتی ہیومنیٹیرین ڈیویلپمنٹ کی جانب سے ایک پریزنٹیشن دی گئی جس میں گزشتہ تین سال میں یو اے ای پاکستان اسسٹنس پروگرام کے تحت عمل درآمد کیا جا رہا ہے ۔اس کے بعد آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ نے متحدہ عرب امارات کے سفیر الزابی اور عبداللہ ال غافلی نے مل کر تختی کی نقاب کشائی کرتے ہوئے محمد بن زید انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا با ضابطہ افتتاح کیا اوراللہ تعالی سے شیخ محمد بن زید کی اچھی صحت و تندرستی، کامیابی اور درازی عمر کے لیے دعا کی اور متحدہ عرب امارات کی ترقی و خوشحالی ، تحفظ و استحکام کے لیے نیک تمنائوں کا اظہار کیا۔بعد میں معزز مہمانوں نے ہسپتال کے مختلف وارڈز کا دورہ کیا جو کہ امراض قلب کے جدید ترین آلات اور مشینری سے لیس ہیں۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات کے ادارے پی اے پی کے ڈائریکٹرنے عزت مآب شیخ محمد بن زید النہیان کی جانب سے اس ہسپتال کی تعمیرکے اقدام اور فراخدلانہ امدادکی اہمیت پر روشنی ڈالی اور شیخ منصور بن زید النہیان کی جانب سے پیش رفت کا جائزہ لینے کو سراہا۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدامات پاکستان کی انفرادی و اجتمائی جامع ترقی ،، معاونت اور صحت کے شعبے میں صلاحیتوں کو تقویت دینے میں اہم کردار ادا کریں گے جس سے پاکستان کے شہریوں کو بہترین طبی خدمات تک رسائی میں مدد ملے گی ۔ ان اقدامات کے ذریعے پاکستان کے مختلف علاقوں میں صحت عامہ کے کئی منصوبے شروع اور مکمل کیے گئے ہیں جن میں نئے ہسپتالوں کی تعمیر، طبی آلات کی فراہمی اور کئی ہسپتالوں ، کلینکس ، مراکز صحت اور نرسنگ کے تربیتی اداروں کی مرمت شامل ہے ۔یہ انسٹی ٹیوٹ بلوچستان اور ملحقہ صوبے کے علاقوں اور شہروں کے تمام رہائشیوں کو علاقے کی متعلقہ بیماریوں ،امراض قلب اور کینسر کی تشخص اور علاج کے سلسلے میں ہسپتالوں اور کلینکس کے لیے ایک ریفرنس سنٹر کے طورپر اپنی خدمات دے گا ،اس میں جو پُورا اُترے گا ،اُنہیں ماہرین اور سائنسی طریقہ علاج سے آراستہ ٹیکینیکل اور میڈیکل کیڈر کے ساتھ خصوصی علاج کیا جائے گااس ادارے سے صوبہ بلوچستان میں مقیم 12ملین پاکستانیوں کو فائدہ ہوگا ۔اس وقت صوبے میں کم وبیش 70،900 امراض قلب کے مریض ہیں ،جن میں سے 1،064 علاج نا ہونے کے باعث ہر سال مرجاتے ہیں ادارے میں روزانہ کی بنیادپر 500 مریضوں اور سالانہ 182،000مریضوں کو تشخیص اور علاج کی سہولت فراہم کرنے کی گنجائش ہے ۔میڈیکل سٹاف میں 136 ڈاکٹر ز اور اسپشلسٹس ہیں ،اس کے علاوہ 350 نرسز اور ٹیکنیشنز ہیں۔یہ ادارہ 17 بلڈنگز پر مشتمل ہے ۔مرکزی عمارت میں شعبہ بیرونی مریضاں (آؤٹ ڈور پیشنٹ ڈیپارٹمنٹ)،اسپشلائزڈ کلینکس،ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ،ڈینٹل ڈیپارٹمنٹ،کارڈیک کیتھیٹرائزیشن روم ،انتہائی نگہداشت یونٹ ،اور مریضوں کے داخلے کے لیے 120 بستروں کی گنجائش ہے ۔اس میں 18 بستروں کی گنجائش کے ساتھ ڈائیالسیز ڈیپارٹمنٹ بھی ہے ،ایک فارمیسی اور 8 خصوصی اسپشلائزڈ لیبارٹریزبرائے میڈیکل ایگزامینیشن (نیوکلیئر ریڈی ایشن ،بائیو کیمسٹری ،ہیماٹولوجی ،ایمونولوجی،بیکٹریا،مالیکیولر بائیولوجی پروڈکشن،اور دو دیگر کارڈیک کیتھیٹرائزیشن )اس ادارے میں جدید ٹیکنالوجیزکو استعمال میں لاکر کارڈئیو وایسکولر بیماری کے کیسز پر کلینکیکل اینڈ سائنسیٹفیک اسٹڈیز کرانے کے حوالے سے بائیو میڈیکل کا بھی ایک شعبہ قائم کیا گیا ہے۔اس ادار ہ میں ایڈمنسٹریٹو اور سروسز کی بھی علحیدہ عمارتیں ہیں ،جو ڈاکٹرز ،نرسز اور ایڈمنسٹریٹرز کے گھروں پر مشتمل ہے ، ایک مسجد،ادارے کے انتظامی معاملات کی دیکھ بھال کے لیے ایک عمارت ،ڈاکٹرز اور ملازمین کے لیے ایک کلب،انرجی مینجمنٹ اسٹیشن ،طبی اور خطرناک مواد کو جمع کرانے کے لیے سنٹر،ہوائی ایمبولینس کے ہیلی پیڈ، فائر اسٹیشن ،کنٹرول ٹاورز،گارڈنز،مارکیٹ اور پارکنگ لاٹس ،اس کے علاوہ ہیں۔افتتاحی تقریب کے دوران ،پاکستان آرمی چیف آف سٹاف نے یو اے ای پی اے پی ڈائریکٹر کو ہلال پاکستان سے نوازا ہے ،جو انہیں صدر ِپاکستان عارف علوی نے پاکستان میں انسانی اور ترقیاتی منصوبوں کے انتظام اور عملداری کے اعتراف میں دیا تھا۔مریضوں نے صدر عزت ماآب شیخ محمد کو خصوصی میڈیکل سنٹر تحفہ دینے پر شکریہ ادا کیا ۔، ادارے کے کنسلٹنٹس، ڈاکٹرز، نرسز ،اور ٹیکنیکل اور انتظامی عملے نے عزت ماآب شیخ محمد کو پاکستانی عوام کے انسانی ترقیاتی پروجیکٹ مکمل کرنے پر شکریہ ادا کیا ۔اس پروجیکٹ سے بلوچستان کی بڑی آبادی کو صحت عامہ کی بہتر اور معیاری سہولیات تک رسائی ملے گی اور دل کی بیماریوں کے خطرات اور اموات کو کم کیا جا سکے گا ۔اس ہسپتال سے مریضوں کو جدید تشخیص اور عالمی معیار کی علاج کی سہولتیں میسر آئیں گی ۔ اس سے نہ صرف مریضوں کی زندگی ببچانے میں مدد ملے گی بلکہ لوگوں اور سوسائیٹی کا معیار زندگی بھی بہتر ہو گا۔طبی عملے نے اس موقع پر کہا کہ اس ہستپال میں جدید طبی آلات اور غیر معمولی سہولیات دستیاب ہیں جس سے یہ پاکستان کے جدید ترین ہسپتالوں میں سے ایک ہے جہاں امراض قلب کی بیماریوں کی تشخیص، علاج اور آپریشن کی تمام سہولیات دستیاب ہیں۔