سازشی ٹولہ ملک لوٹ کر چلا گیا، آج ان کاکوئی ترجمان نہیں

اسلام آباد:وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ سانحہ 9 مئی کا فائدہ ملک دشمن کو ہوا اور اس سازش کی ناکامی کا فائدہ پاکستان کے عوام کو ہوا، آج سانحہ 9 مئی کا ماسٹر مائنڈ پوچھ رہا ہے کہ 9 مئی کے واقعات کا فائدہ کس کو ہوا؟ یہ شخص قوم کا مجرم ہے، معاشی تباہی کا مجرم ہے، شہداءاور ان کے ورثاءکا مجرم ہے، اسے کیا پتہ زیادتی کیا ہوتی ہے؟ زیادتی وہ ہوتی ہے جو اس نے سیاسی انتقام اور جھوٹے مقدمات بنا کر اپوزیشن اور میڈیا سے کی، اسے کیا پتہ بہن، بیٹیاں اور ان کی عزت کیا ہوتی ہے؟ ہم سر اونچا کر کے ہر عدالت میں پیش ہوئے اور یہ شخص بالٹی، ڈبہ اور ڈسٹ بن کے پیچھے اور چارپائی کے نیچے چھپتا ہے، سازشی ٹولے کی جماعت کا آج کوئی ترجمان نہیں، صرف ٹویٹر ہینڈل ترجمان ہے، بیرون ملک اس فارن ایجنٹ کے پراکسیز ہیں جو ملک کے خلاف مہم جوئی کرتے ہیں۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ فارن ایجنٹ نے اپنے ٹویٹ میں سوال کیا ہے کہ 9 مئی کے واقعہ کا کس کو فائدہ اور کس کو نقصان پہنچا ہے، فارن ایجنٹ نے وزیراعظم کے ٹویٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کچھ سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فارن ایجنٹ کے پراکسیز بیرون ممالک بیٹھے ہوئے ہیں جو امریکہ یا دیگر ممالک کے لابسٹ کو انگیج کر کے رکھتے ہیں اور ایک ٹولہ بلوں میں گھس کر ٹویٹ کرتا ہے لیکن بریکنگ نیوز یہ ہے کہ فارن ایجنٹ کے مطابق تحریک انصاف پاکستان کی سب سے بڑی جماعت ہے، اور اس جماعت کا کوئی ترجمان نہیں، صرف ٹویٹر ہینڈل ہی اس کا ترجمان ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی شخص اپنا چہرہ اس فتنے اور فسادی کے لئے سامنے لانے کو تیار نہیں۔انہوں نے کہا کہ فراڈ، سازشی، فتنہ، فسادی ٹولہ ملک اور عوام کو لوٹ کر چلا گیا، عوام کا روزگار اور معیشت تباہ کی۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس فتنے کے کہنے پر دوسروں کو چور کہتے تھے آج وہ مکروہ چہرے نواز شریف کی اچھائی کی گواہیاں دے رہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ فارن ایجنٹ کہتا ہے کہ توشہ خانہ سے اس نے چوری نہیں کی، 190 ملین پائونڈ والے لفافے کا اسے کچھ نہیں پتہ، میری کابینہ سے پوچھو۔ یہ شخص جھوٹا، دھوکے باز اور ذہنی مریض ہے، اس کا مرض لا علاج ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے کل اپنی اسٹیٹمنٹ میں ان تمام چیزوں کی نشاندہی کی تھی کہ تمام ثبوت آ چکے ہیں، ملک سے باہر بیٹھا فسادی کا ٹولہ اداروں کے خلاف مہم جوئی کرتا ہے، اس ٹولے نے لسبیلہ ہیلی کاپٹر کے شہداءکے خلاف مہم جوئی کی، آرمی چیف اور اہم شخصیات کے خلاف خطرناک سوشل میڈیا مہمات چلائیں، یہ تمام لوگ اس فارن ایجنٹ، جھوٹے اور فراڈیئے کی پراکسیز ہیں جو کبھی کہتا ہے کہ مجھ پر راکٹ لانچر سے حملہ ہونے والا ہے، کبھی کہتا ہے مجھ پر قاتلانہ حملہ ہو رہا ہے، کوئی پوچھے کہ اگر تم پر قاتلانہ حملہ ہونے والا ہے تو منہ پر بالٹی یا ڈبہ رکھنے سے نہیں ہوگا؟انہوں نے واضح کیا کہ ایف آئی اے کے پاس تمام ثبوت موجود ہیں جن پر کارروائی ہو رہی ہے، وہ تمام عناصر جو آزادی اظہار رائے کا سہارا لے کر اس قسم کا خطرناک کھیل کھیلتے ہیں، ان کے خلاف ثبوت آ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسی حرکتوں سے اگر کوئی نقصان ہوا تو اس کا ذمہ دار فارن ایجنٹ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اس شخص نے نوجوانوں کو تشدد پر اکسایا، پاکستان کی سیاست میں یہ واحد شخص ہے جس نے ہر جرم کیا ہے، یہ قوم کا مجرم ہے، شہداءاور ان کے ورثاءکا مجرم ہے، توشہ خانہ کا چور ہے، اس نے 190 ملین پائونڈ کا ڈاکہ ڈالا، ملک میں نفرت اور انتشار پھیلانے کا ذمہ دار ہے، ہر وہ الزام جو دوسروں پر لگایا، اس کا مجرم یہ شخص خود ہے۔ اسے کیا پتا کہ زیادتی کیا ہوتی ہے؟ زیادتی یہ ہوتی ہے کہ تین مرتبہ کے منتخب وزیراعظم کو پاناما کا سہارا لے کر اقامہ پر جیل میں ڈال ڈالا گیا، اپوزیشن لیڈر کو سزائے موت کی چکیوں میں رکھا گیا، اس شخص نے اپنے دور میں سیاسی مخالفین کو جھوٹے مقدمات بنا کر جیلوں میں ڈالا، اسے کیا پتا کہ کسی کی بہن اور بیٹیاں کیا ہوتی ہیں؟ حمزہ شہباز شریف کو دو سال جیل میں رکھا گیا، اس کو وکلاءتک رسائی نہیں دی، سزائے موت کی چکیوں میں منتقل کیا۔ رانا ثناءاللہ کے خلاف جھوٹا مقدمہ بنایا گیا۔ خواجہ آصف کو جیل میں رکھا، فریال تالپور کو عید کے روز ہسپتال سے گھسیٹ کر جیل میں ڈالا گیا، شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق کو جیلوں میں ڈالا۔انہوں نے کہا کہ ہم سر اونچا کر کے ہر عدالت میں پیش ہوئے اور مقدمات کا سامنا کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب عدالت کے وارنٹ پر عمران خان کو عزت دار طریقے سے زمان پارک میں وارنٹ دیئے تو اس نے کیا سلوک کیا؟ زمان پارک میں رینجرز اور پولیس والوں پر پٹرول بم برسائے گئے اور پتھرائو کیا گیا، اس شخص نے خواتین اور بچوں کو اپنے لئے ڈھال کے طور پر استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ منی لانڈررز کی منی لانڈرنگ جلد سامنے آ جائے گی، 2011ءسے یہ کہنا شروع کیا، چار سال یہ کرسی پر مسلط رہے، انہوں نے ریاست کی طاقت استعمال کی لیکن مخالفین پر لگائے الزامات ثابت نہیں کر سکے، اس کے دور حکومت میں جو بھی کیسز بنے عدالتوں نے میرٹ پر بیلز دیں، آج نیب کے وکلاءکھڑے ہوتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہمارے پاس کوئی ثبوت نہیں ہیں۔مریم نواز کے کیس میں عدالت نے کہا کہ ثبوت کے طور پر کاغذا کا ایک ٹکڑا بھی پیش نہیں کیا گیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان اپنے خلاف کیسز میں جواب نہیں دینا چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ اگر تین مرتبہ کا منتخب وزیراعظم عدالت میں پیش ہو سکتا ہے، شہباز شریف عدالت میں پیش ہو سکتے ہیں تو یہ کیوں نہیں ہو سکتے۔ انہیں گرفتار کریں تو انسانی حقوق خطرے میں پڑ جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فارن میڈیا بھی جان چکا ہے کہ عمران خان کی ایک انٹرویو میں الگ بات ہوتی ہے اور دوسرے میں الگ۔ اب فارن میڈیا بھی ان کی بات پر یقین نہیں کرتا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سانحہ 9 مئی کا ذمہ دار عمران خان ہے، انہوں نے جی ایچ کیو پر حملہ کروایا، شہداءکی یادگاریں تڑوائیں، مسجدیں جلائیں، ہسپتال جلائے، جناح ہائوس جلایا، ریڈیو پاکستان جلایا اور اس کے بعد گفتگو کی کہ مجھ پر فلاں فلاں حملہ کرنا چاہتا ہے۔