وزیراعظم محمد شہبازشریف کا دورہ چین دوطرفہ تعلقات میں سنگ میل ثابت ہوگا

اسلام آباد:پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زیدونگ نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کی قیادت کی رہنمائی اور دونوں ممالک کے عوام کی بھرپور حمایت سے وزیراعظم محمد شہباز شریف کا آئندہ دورہ چین کامیابی سے ہمکنار ہوگا اور یہ دورہ دونوں ملکوں کے تعلقات میں سنگ میل ثابت ہوگا،سی پیک کے دوسرے مرحلے کے تحت دونوں ممالک طے پانے والے اہم اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنائیں گے، دونوں ممالک صنعت، زراعت، کان کنی، توانائی، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں تعاون کو مزید تقویت دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر اعظم کے پانچ روزہ دورہ چین کے آغاز سے قبل ”اے پی پی” کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔وزیراعظم شہبازشریف 4 سے 8 جون تک چین کا سرکاری دورہ وزیراعظم لی کیانگ کی دعوت پر کریں گے، رواں سال وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ ان کا چین کا پہلا دورہ ہوگا۔ چین کے سفیر نے کہا کہ چین اس دورے کے ذریعے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کے لیے پر عزم ہے تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان سدا بہار تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری میں مزید پیش رفت ہو اور نئے دور میں مشترکہ مستقبل کے ساتھ قریبی چین پاکستان تعلقات کے لئے نئے اقدامات کیے جاسکیں۔ انہوں نے دورے کے ایجنڈے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف چین کے صدر شی جن پھنگ، وزیر اعظم لی کیانگ اور نیشنل پیپلز کانگریس کی سٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین ژا لیجی سے ملاقات اور بات چیت کریں گے۔دونوں رہنما چین پاکستان تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کریں گے اور دوطرفہ تعلقات کے فروغ کے لیے مشترکہ طور پر ایک خاکہ تیار کریں گے۔ وزیراعظم بیجنگ کے علاوہ گوانگ ڈونگ اور شانشی کا بھی دورہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں کے دوران دونوں ممالک نے اعلی سطح کے قریبی تبادلے کیے، چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک ) پر نتیجہ خیز تعاون کیا اور بین الاقوامی اور علاقائی معاملات میں مضبوط رابطے اور ہم آہنگی کو برقرار رکھا۔ سی پیک کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ تاریخی بی آر آئی منصوبے سے مجموعی طور پر25 ارب 40 کروڑ ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری، 236000 ملازمتیں، 510 کلومیٹر ہائی ویز، 8 ہزار میگاواٹ سے زیادہ بجلی اور 886 کلومیٹر کور ٹرانسمیشن نیٹ ورک بچھایا گیا جس سے پاکستان کی معاشی اور سماجی ترقی میں مضبوط ہوئی۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے کے تحت دونوں ممالک اپنے رہنمائوں کی طرف سے طے پانے والے اہم اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنائیں گے جس میں ترقیاتی حکمت عملی اور پالیسی کوآرڈینیشن کی مضبوطی شامل ہے جبکہ ”ایم ایل ون” کی اپ گریڈیشن، گوادر بندرگاہ اور قراقرم ہائی وے فیز II کی بحالی سمیت میگا پراجیکٹس پر پیش رفت کو تیز کریں گے۔ سفیر نے کہا کہ دونوں ممالک مقامی حالات کی بنیاد پر صنعت، زراعت، کان کنی، توانائی، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں تعاون کو مضبوط کریں گے اور مزید گفت و شنید اور تجارتی لبرلائزیشن کو فروغ دیں گے۔انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ اعلی معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ کوآپریشن کو مزید فروغ دینے، گلوبل ڈیولپمنٹ انیشیٹو (جی ڈی آئی)، گلوبل سیکیورٹی انیشیٹو (جی ایس آئی) اور گلوبل سیولائزیشن انیشیٹو (جی سی آئی)کو نافذ کرنے کے لیے بھی تیار ہے۔ سفیر جیانگ زید ونگ نے چین کے تعاون سے پاکستان کے قمری مشن ”آئی کیوب کیو” سیٹلائٹ کی لانچنگ کے بارے میں کہا کہ رواں سال مئی سے چین اور پاکستان کے درمیان خلائی تعاون میں مسلسل کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں، پاکستان کے ”آئی کیوب کیو”نے ایک ہفتے بعدچاند کے مدار سے کامیابی کے ساتھ تصاویر منتقل کیں جس نے پاکستان کو ”ڈیپ سپیس کلب”کے چند اراکین میں سے ایک بنادیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 30 مئی کو پاکستان کے کثیر المقاصد کمیونیکیشن سیٹلائٹ ”پاک سیٹ ایم ایم ون”کو ایک بار پھر چین کے سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے کامیابی کے ساتھ لانچ کیا گیا جو پاکستان کے ٹیلی کمیونیکیشن، انٹرنیٹ اور دیگر شعبوں میں انقلابی تبدیلیاں لائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم زراعت، توانائی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی جیسے مزید شعبوں میں تعاون اور علم کی منتقلی میں اضافہ کریں گے۔ چین کے سفیر نے کہا کہ26 مارچ کو داسو دہشت گردانہ حملے کے بعد چین اور پاکستان اور سی پیک کے درمیان عملی تعاون کے لیے ایک محفوظ اور مستحکم ماحول کی مزید ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ2024 میں اب تک پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف مجموعی طور پر 13135 انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کیے ہیں جن میں 249 دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ 396 کو گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے پاکستان میں گزشتہ برسوں میں چینی اہلکاروں، منصوبوں اور اداروں کی حفاظت کے لیے پاکستان کی عظیم کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے بھی بڑی قربانیاں دی ہیں جس میں دو افسران اور60 سپاہیوں نے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے تعاون کو نقصان پہنچانے کی کوئی بھی کوشش کبھی کامیاب نہیں ہوگی، ہمیں امید اور یقین ہے کہ پاکستان داسو دہشت گردانہ حملے کی پیروی کرتارہے گا اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے کوششیں تیز کرے گا۔ چین کے سفیر نے کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ مل کر گلوبل سیکورٹی انیشیٹو کو مکمل طور پر نافذ کرنے، سدا بہار تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری کو مزید محفوظ، انسداد دہشت گردی سیکورٹی تعاون کو مضبوط اور مشترکہ سلامتی کے غیر متزلزل تحفظ کے لیے کام کرے گا۔ سفیر جیانگ زیدونگ نے کہا کہ چین پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی صلاحیت کو بڑھانے، غیر روایتی سیکورٹی خطرات کی بڑھتی ہوئی تعداد سے مشترکہ طور پر نمٹنے اور دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون اور مشترکہ ترقی کے لیے قابل اعتماد سیکورٹی ضمانت فراہم کرنے میں بھی مدد کرے گا۔چین کے قیام کی 75 ویں سالگرہ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس عرصے کے دوران ملک میں تیز اقتصادی ترقی اور طویل مدتی سماجی استحکام پیدا ہوا۔ ایک سوال کے جواب میں، سفیر نے کہا کہ پاکستانی حکومت کا ”فائیو ایز” فریم ورک نہ صرف پاکستان کی موجودہ ترقی کی ضروریات کو پورا کرتا ہے بلکہ اعلی معیار کی ترقی کو فروغ دینے کے چین کے نقطہ نظر سے بھی متاثر ہے جس سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ تعاون مزید نتیجہ خیز ہوگا۔