پاکستان کی معیشت کو ایک ہزار ارب ڈالر تک پہنچانے کا مشن ہے

قاہرہ : نگران وزیرتجارت گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت کو ایک ہزار ارب ڈالر تک پہنچانے کا مشن ہے، پاکستان پہلا ملک ہے جو خلیجی ممالک کے ساتھ آزادانہ تجارت کا معاہدہ کررہا ہے۔ انہوں نے مصر کے شہر قاہرہ میں پاکستان افریقہ ٹریڈ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی معیشت ٹیک آف کرنے کیلئے تیا رہے۔پاکستان کی معیشت کو ایک ہزار ارب ڈالر تک پہنچانے کا مشن ہے، پاکستان کی برآمدات کو 100ارب ڈالرز کرنے کا پلان ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان، مصر اور افریقہ میں مہنگائی بہت بڑا مسئلہ ہے، پاکستان اب زراعت پر توجہ مرکوز کررہا ہے، پاکستان میں لاکھوں ایکڑ رقبہ کارپوریٹ فارمنگ کیلئے مختص کیا جارہا ہے۔ پاکستان گندم، سویا بین اور تِل سمیت کئی زرعی اجناس پیدا کرے گا،پاکستان لائیو اسٹاک شعبے کو ترقی دے رہا ہے۔پاکستان گوشت کی برآمدات کو بڑھانے کیلئے سلاٹرہاؤس قائم کئے جارہے ہیں۔پاکستان جی سی سی ممالک کے ساتھ آزادانہ تجارت کا معاہدہ کررہا ہے۔پاکستان پہلا ملک ہے جو خلیجی ممالک کے ساتھ آزادانہ تجارت کا معاہدہ کررہا ہے۔پاکستان نے چین کے ساتھ آزادانہ تجارت کا معاہدہ کیا ہے۔ مسلم ممالک مشترکہ تجارت کے ذریعے لوگوں کو ترقی دے سکتے ہیں۔ مزید برآں میڈیا رپورٹ کے مطابق ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے متحدہ عرب امارات کو 2 ارب ڈالر کا قرض رول اوور کرنے کی درخواست کر دی ہے، اس حوالے سے نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے صدر متحدہ عرب امارات کو خط ارسال کردیا ہے۔متحدہ عرب امارات سے 2 ارب ڈالر کا قرض جنوری میں میچور ہورہا تھا، یواے ای کی جانب سے مجموعی طور پر 3ارب ڈالر اسٹیٹ بینک میں رکھوائے گئے ہیں۔ان میں ایک ارب ڈالر 17جنوری اور ایک ارب ڈالر 23 جنوری کو واپس ہونا ہے۔ ایک ارب ڈالر 3فیصد اور ایک ارب ڈالر پر 6.5فیصد کی شرح سے سود عائد ہے۔نگران وزیراعظم اور وزارت خزانہ مل کر قرض کی رقم رول اوور کرانے کیلئے بات چیت کررہے ہیں۔ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ یواے ای کی جانب سے 2 ارب ڈالر کا ڈپازٹ جلد رول اوور ہونے کا امکان ہے۔