ای سی سی اجلاس، صوبوں کو گندم فراہمی، 25 ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری

اسلام آباد:اقتصادی رابطہ کمیٹی نے صوبوں کو گندم کی فراہمی ،ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دیدی ۔وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر، وفاقی وزیر بجلی خرم دستگیر خان، وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار مخدوم سید مرتضیٰ محمود، وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق مسعود ملک، ایس اے پی ایم طارق فاطمی، کوآرڈینیٹر برائے معیشت و توانائی بلال اظہرکیانی، وفاقی سیکرٹریز اور دیگر اعلیٰ افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔وزارت قومی غذائی تحفظ اور تحقیق نے سال 2023-24 کے لیے وصول کنندہ ایجنسیوں/صوبوں/علاقوں کے درمیان پاسکو کی گندم مختص کرنے کے لیے ایک سمری پیش کی اور بتایا کہ وصول کنندہ ایجنسیوں نے سال 2023-24 کے لیے 2,488,000 میٹرک ٹن گندم کا مطالبہ کیا ہے۔ ای سی سی نے بحث کے بعد 50 فیصد مقامی اور 50 فیصد درآمد شدہ سٹاک کی وزنی اوسط قیمت پر گندم مختص کرنے کی اجازت دی۔ ای سی سی نے مزید ہدایت کی کہ تمام وصول کنندگان گندم کی پوری قیمت اور پاسکو کے چارجز ادا کریں گے کیونکہ متعلقہ صوبوں/اداروں کو گندم کی فراہمی کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے کوئی مالی ذمہ داری نہیں ہوگی۔ای سی سی نے صوبائی حکومتوں واجب الادا واجبات ادا کرنے کی بھی ہدایت کی۔ رواں سال کے لیے گندم کی خریداری کے لیے ایم او یو پر دستخط کرنے سے قبل پاسکو کے 149 ارب روپے دیں گے۔ ای سی سی نے EPZA رولز، 1981 اور EPZs (افراد اور سامان کے داخلے اور اخراج کے کنٹرول) ریگولیشنز، 1994 میں ترامیم کے حوالے سے وزارت صنعت و پیداوار کی سمری پر غور کیا اور اس کی منظوری دی تاکہ ٹیرف ایریا سے تعمیراتی مواد کو شمالی علاقہ جات کے EPZs میں درآمد کرنے کی اجازت دی جائے (سیال پور، سیالکوٹ) زیادہ سے زیادہ برآمدی اہداف کے حصول کے لیے غیر ملکی کرنسی کی بجائے، اس شرط کے ساتھ کہ یہ رعایت پاکستانی کاروباریوں کی مقامی طور پر تیار کردہ مصنوعات کے لیے اگلے پانچ سال کی مدت کے لیے ہو گی۔پاور ڈویژن نے 1263 میگاواٹ سی سی پی پی- پنجاب تھرمل پاور (پرائیویٹ) لمیٹڈ جھنگ کو شروع کرنے کی منظوری کے لیے سمری جمع کرادی۔ ای سی سی نے بحث کے بعد حکومت پنجاب کی ضرورت کے مطابق ایچ ایس ڈی پر کارکردگی کے ٹیسٹوں کو موخر کرنے کی تجویز اور آر ایل این جی پر کمیشننگ ٹیسٹ ٹیسٹنگ کی کامیابی پر آر ایل این جی پر پنجاب تھرمل پاور (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے کمرشل آپریشن کی تاریخ ( سی او ڈی ) کی منظوری دی۔ پٹرولیم ڈویژن نے اٹک ریفائنری لمیٹڈ کو کنڈینسیٹ کی الاٹمنٹ اور آئی ایف ای ایم کے ذریعے اس کے فریٹ چارجز ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے ایک سمری جمع کرائی۔ای سی سی نے بحث کے بعد اس تجویز کی منظوری دی ۔ وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن نے 26 نئی ادویات کی زیادہ سے زیادہ ریٹیل قیمتوں کے تعین کے حوالے سے سمری پیش کی۔ ECC نے تفصیلی بحث کے بعد پچیس (25) نئی ادویات کی زیادہ سے زیادہ خوردہ قیمتوں (MPRs) کے تعین کی منظوری دی۔ ای سی سی نے درج ذیل تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹس کی بھی منظوری دی،پنجاب، سندھ، بلوچستان اور کے پی کے صوبوں میں SDGs اچیومنٹ پروگرام (SAP) کے تحت ترقیاتی سکیموں پر عملدرآمد کے لیے وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس کے حق میں ٹی ایس جی کے طور پر 47,149 ملین روپے، پی ایم یوتھ بزنس اینڈ ایگریکلچر لون سکیم (PMYB&ALS) کے حق میں ٹی ایس جی کے طور پر 10 بلین چھوٹے قرضوں کے لیے ، پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے پروگرام (ایس اے پی ) کے تحت پنجاب،سندھ، کے پی کے اور بلوچستان صوبوں کی ترقیاتی اسکیموں پر عملدرآمد کے لیے پاور ڈویژن کے حق میں ٹی ایس جی کے طور پر 2,725 ملین روپے، ایس اے پی کے تحت صوبہ پنجاب میں گیس سکیموں پر عملدرآمد کے لیے پٹرولیم ڈویژن کے حق میں TSG کے طور پر 1,016.000 ملین اور 80 ملین روپے کی منظوری دیدی ۔