روس کے ساتھ تیل کی گئی ڈیل ہر حال میں پوری کریں گے

اسلام آباد:وزیر مملکت برائے پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ روس کے ساتھ تیل کی جو ڈیل کی ہے وہ ہر حال میں پوری کریں گے، روس میں آٹھ مختلف اقسام کے تیل دستیاب ہیں اور وہاں جو تیل سیکنڈ نمبر پر ہے پاکستان وہی لے رہا ہے۔وزیر مملکت نے کہا کہ ٹرانسپورٹیشن،انشورنس اور ریفائننگ کے اخراجات زائد ہونے کے باجود تیل پاکستان کے فائدے میں ہے اور پاکستان روس کے ساتھ نئے کارگو کیلئے بات چیت فائنل کر رہا ہے، جیسے جیسے تیل زیادہ خریدا جائے گا اس کےمثبت اثرات سامنے آئیں گے ۔ وزیر مملکت نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ روسی تیل ابھی کم پیمانے پر خریدا گیا ہے اور پی آر ایل میں استعمال ہو رہا ہے، اگلا کارگو آئے گا تو ہمارے پاس تیل زیادہ ہوگا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تیل کی قیمتوں کا تعلق عالمی منڈی کی قیمتوں اور پاکستانی روپے اور امریکی ڈالر کے تناسب پر ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ڈالر ریٹ کم ہونے سے آنے والے دنوں میں بہتری آئے گی۔ ڈاکٹرمصدق ملک نے کہا کہ آنے والے کچھ عرصہ میں پاکستانی عوام کو ریلیف ملے گا، انہوں نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات اور آذربائیجان کے ساتھ دو کارگوز کی ڈیل ہو گی۔ وزیر مملکت نے کہا کہ جی ٹو جی ڈیل کے تحت پاکستان کو ہر بیرل پر فائدہ ہوتا ہے اور پاکستان اپنی ضرورت کے مطابق تیل جہاں سے سستا ملے گا خریدے گا کیوں کہ مقصد عوام کو ریلیف مہیا کرنا ہے۔ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ ہمارے پاس گیس کم ہے اور 9 فیصد سالانہ کم ہو رہی ہے ، اسکے باوجود گھریلو صارفین کو گیس مہیا کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوڈمینجمنٹ کے تحت دیے گئے اوقات میں 95 فیصد صارفین کو گیس مل رہی ہے جس کی وہ خود نگرانی کر رہے ہیں ۔نئے کنکشن کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگرنئے کنکشن مہیا کر دیے جائیں تو اسکا نقصان یہ ہو گا کہ جن کو مل رہی ہے انکو بھی نہیں ملے گی اور نئے صارفین کو بھی گیس مہیا نہیں ہو گی جس کا نتیجہ یہ نکلے گا کہ لوگوں کے چولہے نہیں جلیں گے تو پھروہ احتجاج کریں گے۔ ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ 2 سے 3 ملین درخواستیں ہیں نئے کنکشن کے حصول کے لئے جب گیس مہیا کی جائے گی تو سب کو یکسانیت اور انصاف کے ساتھ ملے گی ، انہوں نے مزید کہا کہ دوسرا حل ایل این جی ہے جو مہنگی ہے جسے ہم 4 ہزار کی خرید کر 3 سو سے 4 سو روپے میں دے رہے ہیں ۔ اگر ایسا ممکن ہوا تو پھر بھی اعتراض ہو گا کہ حکومت نے مہنگائی کر دی۔