نو مئی کو ریڈ لائن کراس کی گئی، ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے

اسلام آباد:وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ 9 مئی کو ریڈ لائن کراس کی گئی، 9 مئی کے واقعات میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے، ان سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی، عمران خان نے اپنے کارکنوں کو شرپسندی کی تربیت دی، مذموم منصوبہ بندی سے قومی املاک کو نشانہ بنایا گیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عظمت شہداء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ تقریب کے دوران عظیم سپوتوں کے ورثا سے ملاقات کی ہے اور اپنی اور قوم کی طرف سے یہ پیغام دیا ہے کہ ان سپوتوں کی عظیم قربانیوں کی وجہ سے قائداعظم کا پاکستان موجود ہے، ان سپوتوں نے پاکستان کی سلامتی اور تحفظ کیلئے اپنی جانیں قربان کیں، انہوں نے اپنے بچوں کو یتیم چھوڑ دیا لیکن ہمارے بچوں کو یتیم ہونے سے بچا لیا۔ انہوں نے کہا کہ ان عظیم سپوتوں نے جان ہتھیلی پر رکھ کر ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا، ان کی قربانیوں کی بدولت قوم چین کی نیند سوتی ہے، کاروبار اور تعلیمی اداروں سمیت پورا ملک چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان شہداء کا ملک کے 23 کروڑ عوام احترام کرتے ہیں، شہداء کی عظمت تاقیامت قائم و دائم رہے گی، اس پر آنچ نہیں آئے گی۔وزیراعظم نے کہا کہ افواج پاکستان، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ملک میں قیام امن کیلئے دہشت گردی کا مردانہ وار مقابلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو ملک میں درندگی ہوئی، عمران خان کی گرفتاری سے پہلے بھی سینکڑوں گرفتاریاں ہوئی ہیں لیکن کسی نے گملا بھی نہیں توڑا، ذوالفقار علی بھٹو، بے نظیر بھٹو شہید اور نواز شریف کو بے گناہ جیل میں رکھا گیا، سابق دور حکومت میں بے بنیاد الزامات لگا کر اپوزیشن کو دیوار سے لگایا گیا، ہم نے اس کو صبر اور حوصلے سے برداشت کیا، کسی نے حساس تنصیبات پر حملے کا نہیں سوچا۔انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو المناک ترین واقعہ ہوا، ایک کرپشن کے مقدمہ میں عمران خان کی گرفتاری ہوئی لیکن وہ اپنے جتھوں کو کئی ماہ پہلے سے یہ کہہ رہے تھے کہ ان کی گرفتاری کی صورت میں کہاں کہاں حملہ کرنا ہے، ساری قوم ان سے اس کا جواب مانگتی ہے کہ ان پر حملے کے جواب میں حساس تنصیبات پر حملہ کیوںکیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو شہداء اور غازیوں کی یادگاروں کو نقصان پہنچایا گیا، چند سال پہلے پاک فضائیہ کے ونگ کمانڈر نے پاکستان پر حملہ کرنے والے بھارتی ابھی نندن کا جہاز مار گرایا، یہ غازی ہمارے لئے قابل فخر ہے۔انہوں نے کہا کہ ماضی کے دور حکومت میں قومی اسمبلی میں ہمیں گالیاں دی گئیں، دشنام طرازی کی گئی، چور، ڈاکو کہا گیا، پھر بھی ہم نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو شہداء اور غازیوں کی توہین کی گئی، حساس تنصیبات اور ریڈیو پاکستان پر حملہ کیا گیا جو کسی صورت بھی ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے فرض کی ادائیگی میں ایک لمحہ کوتاہی نہیں کروں گا اور نہ ہی کسی کی کوتاہی برداشت کروں گا، اگر اس المناک واقعہ کے بعد ذرا بھی تساہل سے کام لیا تو ہمیں اﷲ تعالیٰ اور عوام کی عدالت معافی نہیں ملے گی۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے جو خواب 1965ء کی جنگ میں پورے نہیں ہوئے ان جتھوں نے ان کو پورا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، ان حملوں کی منصوبہ بندی کرنے، اکسانے اور حملہ کرنے والوں کے خلاف آئین و قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی، ان سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی، بے گناہوں کو نقصان نہیں پہنچے گا، آئین و قانون اپنا راستہ اپنائے گا، میں بھی کہوں گا تو کوئی سفارش نہیں مانی جائے گی۔وزیراعظم نے کہا کہ 9 مئی کو ریڈ لائن کراس کی گئی، شہداء کے ورثا کے دلوں میں نشتر برسائے گئے، قوم کے تحفظ کیلئے جان قربان کرنے والوں کی بے حرمتی کی گئی، چشم فلک نے ایسا منظر پہلے کبھی نہیں دیکھا تھا۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ اﷲ تعالیٰ کے احکامات، حضور اکرم ۖ کی سیرت طیبہ، قائداعظم اور علام اقبال کے افکار پر عمل کریں جس میں صبر و تحمل کا درس دیا گیا ہے اور جتھہ بندی اور لوٹ مار سے روکا گیا ہے۔ انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ بچوں کی اس حوالہ سے تربیت کریں۔شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان آگے بڑھے گا اور ترقی کرے گا، شہداء کے بچوں کو یوتھ بزنس و زرعی لون سکیم کے تحت آسان شرائط پر قرضے دیئے جائیں گے، ان عظیم سپوتوں کے بچوں کو تمام پروفیشنل اداروں میں کوٹہ پر داخلہ دیا جائے گا، ان کی بحالی کیلئے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔ کنونشن میں وفاقی وزرائ، ارکان پارلیمنٹ، سفارتی برادری، شہداء کے ورثا، غازیوں کے اہلخانہ سمیت مختلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔