دولاکھ 50 ہزار ٹن چینی برآمد کرنے کی منظوری

اسلام آباد:کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے شوگرایڈوائزری بورڈ کے چوتھے اجلاس میں پیش کردہ سفارشات اورتجاویز کی بنیادپردولاکھ 50 ہزار ٹن چینی کی برآمد کی اجازت دیدی، اس میں ایک لاکھ ٹن وہ چینی بھی شامل ہے جس کی اجازت ای سی سی نے پہلے دی ہے،اجلاس میں افغانستان میں پاکستان کے زیرانتظام چلنے والے اسپتالوں کیلئے رقوم کی فراہمی کے طریقہ کارکوتبدیل کرنے کی منظوری بھی دیدی گئی۔کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کااجلاس وزیرخزانہ سینیٹرمحمداسحاق ڈارکی زیرصدارت منعقدہوا،اجلاس میں وزیربجلی خرم دستگیرخان، وزیرتجارت سیدنویدقمر، وفاقی وزیرطارق بشیرچیمہ،سابق ایم این اے شاہد خاقان عباسی، وزیرمملکت مصدق ملک، معاون خصوصی طارق باجوہ، معاون خصوصی ڈاکٹرمحمدجہانزیب خان، وزیراعظم کے رابطہ کاررانااحسان افضل، وفاقی سیکرٹریز اورسینئیرافسران نے شرکت کی۔اجلاس میں وزارت پیٹرولیم کی جانب سے ملک میں ایل این جی اورپیٹرولیم مصنوعات کی درآمدکیلئے پی ایس اوکو فنڈز کی ادائیگی کی ضروریات سے متعلق سمری پیش کی گئی،اجلاس کوبتایاگیا کہ گیس کی طلب اوررسد میں فرق کے خاتمہ کیلئے پی ایس اوایل این جی کی درآمد میں مصروف عمل ہے، پی ایس اوکیلئے مقررہ وقت میں سپلائیرزکو مالیاتی ذمہ داریوں سے عہدہ برآں ہونا ضروری ہے، ای سی سی نے اس ضمن میں پیٹرولئیم ڈویژن کیلئے 10 ارب روپے کی بجٹ سبسڈی جاری کرنے اورحکومت پاکستان کی ضمانت پر50 ارب روپے کی بینک فنانسنگ کی اجازت دیدی۔ اجلاس میں وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن کی جانب سے افغانستان میں تین پاکستانی ہسپتالوں کے کام، دیکھ بھال، سازوسامان اورتنخواہوں کے لیے حکومت افغانستان کو رقم کی منتقلی کے حوالے سے سمری پیش کی گئی۔ای سی سی نے تفصیلی بحث کے بعد افغانستان کو رقوم کی منتقلی کے لیے نظرثانی شدہ طریقہ کار کی منظوری دیدی ہے، نظر ثانی شدہ طریقہ کار کے مطابق تنخواہوں کے لیے کابینہ کی جانب سے پہلے سے منظور شدہ کل رقم یعنی روپے 1.009 ارب روپے، پاکستانی کرنسی کی صورت میں افغانستان کو چار قسطوں میں منتقل کیے جائیں گے۔پہلی قسط وزارت خزانہ کے ذریعے وزارت قومی صحت کے اکاؤنٹ میں منتقل کی جائیگی اوروزارت خارجہ کے زریعہ کابل میں پاکستانی سفارتخانے کو ارسال کی جائیگی ۔ باقی تین قسطیں بینکنگ چینلز کے ذریعے سفارت خانے کے ان اکاؤنٹ میں منتقل کی جائیں گی جو پاکستان کے تحت چلائے جانے والے افغانستان کے اسپتالوں میں کام کرنے والے ڈاکٹروں اور دیگر عملے کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے کھولے گئے ہیں۔اجلاس میں وزارت پیٹرولیم کی سمری پراو جی ڈی سی ایل کو ہنگومیں میں ولی بلاک ون میں ایک سال کیلئے توسیعی ویل ٹیسٹنگ کی مشروط اجازت دی گئی۔اجلاس میں وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کی جانب سے مالی سال 2022-23 میں شوگرایڈوائزری بورڈ کے چوتھے اجلاس میں پیش کردہ سفارشات کی روشنی میں چینی کی برآمد سے متعلق سمری پیش کی گئی،ای سی سی نے شوگرایڈوائزری بورڈ کے چوتھے اجلاس میں پیش کردہ سفارشات اورتجاویز کی بنیادپردولاکھ 50 ہزار ٹن چینی کی برآمد کی اجازت دیدی، اس میں ایک لاکھ ٹن وہ چینی بھی شامل ہے جس کی اجازت ای سی سی نے پہلے دی ہے، چینی کی برآمدپہلے آئیے پہلے پائیئے کی بنیادپرہوگی،ای سی سی نے فیصلہ کیا کہ مجموعی برآمدی چینی صوبوں میں کرشنگ کی استعداد کی بنیادپرتقسیم ہوگی جس کاتعین پاکستان شوگرملزایسوسی ایشن کرے گا۔ای سی سی نے مزیدفیصلہ کیاکہ چینی کی برآمد سے حاصل کردہ ڈالرز لیٹرآف کریڈٹ کھولنے کے بعد 60 یوم میں لئے جائیں گے۔اجلاس میں وزارت صنعت وپیداوارکی جانب سے یوریا فرٹیلائزرپلانٹ کو31 جنوری 2023 تک آرایل این جی پرمنتقل کرنے سے متعلق سمری پیش کی گئی، ای سی سی نے تفصیلی بحث کے بعد وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق اوروزارت صنعت وپیداوار کی سمری کومستردکردیا اورفیصلہ کیا کہ 3 جنوری کی شب سے ان پلانٹس کوآرایل این جی کی فراہمی منقطع کی جائیگی۔اجلاس میں وزارت صنعت وپیداوارکی جانب سے درآمدی یوریا کی قیمت کے تعین کے حوالہ سے سمری کوموخرکردیاگیا۔