پاکستان سعودی عرب تعلقات انتہائی مضبوط ہیں، حافظ محمد طاہر محمود اشرفی

اسلام آباد:پاکستان سعودی عرب تعلقات انتہائی مضبوط ہیں، مشکل حالات میں دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ ہیں، پاکستان اور سعودی عرب تعلقات ایمان اور عقیدے کے تعلقات ہیں، موجودہ سیاسی اور مشکل حالات میں بھی سعودی عرب پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔پیغام حج مسلمانوں کی وحدت، اتحاد، اور اسلام کے امن و سلامتی کا پیغام ہے، اسلام امن و محبت اور رواداری کا دین ہے، بین المذاہب مکالمہ کا مطلب مقدسات کا احترام ہے، خطبہ حج میں مسلمانوں کی وحدت، اتحاد اور پیغام امن دیا گیا ہے، مسلم ممالک اور عالم اسلام کیلئے سعودی عرب کی خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں، رواں سال حج کے موقع پر جس طرح سے کورونا وائرس کے بعد سعودی عرب نے دس لاکھ عازمین حج کیلئے انتظامات یقینی بنائے ہیں وہ تمام خدمات تحسین کے لائق ہیں۔خطبہ حج پوری انسانیت کی خدمات کے پیش نظر پیش کیا گیا، احسن انتظامات کے حوالے سے سعودی عرب نے خود کو پوری دنیا میں منوایا ہے۔ سعودی حکومت عالم اسلام کیلئے اپنی خدمات جاری رکھنے کیلئے پر عزم ہے۔ سعودی عرب کا عالم اسلام اور بالخصوص پاکستان سے ایمان، یقین اور عقیدے کا رشتہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار مختلف مکاتب فکر کے علما و مشائخ اور مختلف ممالک کے سفراء نے پیغام حج کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔کانفرنس کی صدارت چیئرمین پاکستان علماکونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کی۔ کانفرنس کے مہمان خصوصی سعودی عرب کے پاکستان میں سفیر نواف سعید المالکی، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی اور وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبد الشکور تھے۔ کانفرنس سے اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز، پیر نقیب الرحمن، مولانا فضل الرحمن خلیل، مولانا ضیا اللہ شاہ بخاری، پروفیسر ڈاکٹر ابوبکر صدیق، مولانانعمان حاشر، مولانا طاہر عقیل اعوان، مولانا قاسم قاسمی، مولانا ذوالفقار، صاحبزادہ حافظ ثاقب منیر اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے گذشتہ رات پاک فوج کے ہیلی کاپٹر حادثہ میں شہید ہونے والے کور کمانڈر کوئٹہ اور دیگر شہداء کیلئے خصوصی دعا کی۔ انٹرنیشنل تعظیم حرمین شریفین کونسل اور پاکستان علماء کونسل کے تعاون سے حج بیت اللہ کی بھرپور کامیابی اور خطبہ حج کے حوالے سے پیغام پاکستان کانفرنس کا انعقا د کیا گیا۔وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبد الشکور نے اپنے خطاب میں کہا کہ پیغام حج کانفرنس میں شرکت ان کیلئے باعث عزت ہے اور انہوں نے پاکستان میں سعودی سفیر نواف سعید المالکی کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ حج انتظامات اور روڈ ٹو مکہ پروگرا م میں سعودی سفیر المالکی نے بھرپور تعاون یقینی بنایا اور پاکستان ان خصوصی انتظامات کیلئے ان کا شکر گذار ہے۔ حج آپریشن کے حوالے سے سعودی حکومت اور پاکستان میں سعودی سفیر نے پاکستان کے ساتھ خصوصی تعاون فرمایا ہے۔رواں سال حاجیوں کو وہ مراعات دی گئیں جو پہلے کبھی نہیں دی گئیں۔ حالیہ مہینوں میں پاکستان مختلف مسائل کا شکار رہا ہے اور سعودی عرب نے پاکستان کو مسائل سے نکالنے کیلئے ایک موثر اور فعال کردار ادا کیا ہے جس کیلئے ہم ان کے انتہائی شکر گذار ہیں۔ چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ رواں سال حج کے موقع پر دس لاکھ عازمین حج کیلئے خصوصی انتظامات کیلئے سعودی حکومت مبارکباد کی مستحق ہے۔ دس لاکھ لوگوں کے اجتماع کے بعد کہیں سے کوئی بھی شکایت موصول نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ رواں سال خطبہ حج ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسٰی نے پیش کیا جو سعودی عرب سپریم کونسل کے ممبر اور رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل ہیں۔ خطبہ حج میں اللہ کی توحید، مسلمانوں کی وحدت اور اتحاد کی بات کی گئی، خطبہ حج میں اصلاح معاشرہ کے حوالے سے مختلف پہلوئوں کو اجاگر کیا گیا، وحدت، اخوت، محبت کے درس پر بات کی گئی اور یہ وہی پیغام ہے جس کو محمد عربی ۖ نے اپنے خطبہ حج الوداع میں پیش کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ روڈ ٹو مکہ پروگرام کے تحت جس طرح سے سعودی حکومت نے حجاج کو سہولیات فراہم کی ہیں وہ قابل مثال ہیں۔ ایک ایسے وقت میں جب پاکستان مشکلات سے دوچار نظر آتا ہے، مملکت سعودی عرب نے ہمیشہ کی طرح پاکستان کے ساتھ کھڑی نظر آتی ہے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات ایمان اور عقیدے اور دو قوموں کے تعلقات ہیں جن پر شخصیات کے آنے جانے سے کوئی اثر نہیں ہوتا۔ فلسطین اور کشمیر کے حوالے سے پاکستان اور سعودی عرب ایک موقف پر قائم ہیں، اسلامی تعاون تنظیم کے دو اجلاس رواں سال پاکستان میں منعقد ہوئے اور دونوں اجلاسوں میں کشمیر اور فلسطین کے مسائل کے حوالے سے خصوصی طور پر عوامل کو اجاگر کیا گیا۔ولی عہد سعودی عرب امیر محمد بن سلمان نے پاکستان کیلئے اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ ہم پاکستان کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں اور ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہیلی کاپٹر حادثے کے حوالے سے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ہماری فوج سیلاب میں پھنسے لوگوں اور ان کی املاک کی امداد کیلئے کام کر رہی ہے۔ سیلاب زدگان کی مدد کے حوالے سے جاری آپریشن میں گذشتہ رات ہیلی کاپٹر حادثہ میں کور کمانڈر کوئٹہ اور دیگر افسران کی شہادت ایک سانحہ ہے، ہمیں اپنی فوج پر فخر ہے، ہماری فوج نے کبھی اس ملک اور قوم کو مایوس نہیں کیا ہے۔کانفرنس میں ایک قرارداد کے ذریعے سعودی عرب کی قیادت خصوصاً خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد محمد بن سلمان کی طرف سے امریکی صدر کی جدہ آمد کے موقع پر فلسطین کے مسئلہ پر بھرپور موقف اپنانے اور مسلم سربراہوں کی طرف سے اس کی تائید پر مبارکباد پیش کی گئی اور کہا گیا کہ کشمیر اور فلسطین امت مسلمہ کے اہم ترین مسائل ہیں۔ مسئلہ کشمیر اور فلسطین پر سعودی عرب اور پاکستان کا موقف ایک ہے۔سعودی عرب کی سربراہی میں اسلامی تعاون تنظیم کا مسئلہ کشمیر اور فلسطین پرموقف واضح ہے۔ ایک اور قرارداد کے ذریعے رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسٰی پر خطبہ حج کے سلسلہ میں سعودی عرب کی قیادت، علما و مشائخ کی طرف سے اعتماد پر خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولی عہد امیر محمد بن سلمان اور سعودی عرب کی سپریم علما کونسل کا شکریہ ادا کیا گیا۔کانفرنس میں 23-2022 کو پاک سعودی عرب 75 سالہ تعلقات کا سال منانے کا اعلان کیا گیا۔ کانفرنس میں کور کمانڈر کوئٹہ اور ان کے ساتھیوں کی شہادت پر درجات کی بلندی کی دعا کی گئی اور اس حادثہ کو قومی سانحہ قرار دیتے ہوئے لواحقین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار اور صبر کی دعا کی گئی اور پاک فوج کی قیادت اور جوانوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔