عالم اسلام، عالم عرب کے ساتھ پاکستان کے تعلقات بہت بہتر ہیں، حافظ محمد طاہر اشرفی

اسلام آباد:وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطی امور اور پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ عالم اسلام، عالم عرب کے ساتھ پاکستان کے تعلقات بہت بہتر ہیں، عالمی حالات میں تبدیلی آ رہی ہے جس پر ہمیں بہت غور و فکر اور محنت کی ضرورت ہے، اسلامی تعاون تنظیم کا اجلاس 22 مارچ کو ہونا ہے جو پاکستان کیلئے قابل فخر لمحہ ہے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ان تیاریوں کی نگرانی کر رہے ہیں، اسلامی تعاون تنظیم کا اجلاس پاکستان کیلئے قابل فخر لمحہ ہو گا اور یہ تمام مہمان 23 مارچ کی پریڈ میں شریک ہوں گے۔عالم اسلام کے اتحاد اور آزاد خارجہ پالیسی پاکستان کی ترجیح ہے، یورپی یونین، امریکہ، چین، روس، عالم عرب سے تعلقات میں اپنے مفادات اور مصلحتیں ترجیح ہیں اور ہونی چاہئیں۔ یہ بات انہوں نے عرب ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات دو قوموں، ایمان اور عقیدے کے تعلقات ہیں اور ان کو کوئی کمزور نہیں کر سکتا اور اسی طرح کے ہمارے تعلقات تمام برادر اسلامی ممالک کے ساتھ ہیں، موجودہ دور میں عراق، مصر، کویت اور دیگر عرب ممالک سے تعلقات میں بہتری آئی ہے۔حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک ناکام ہو گی، عمران خان کے ساتھی ان کو نہیں چھوڑیں گے، اتحادی بھی حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں اور جلد دنیا دیکھ لے گی۔ایک اور سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم وزراء خارجہ کے اجلاس کی تیاریاں ہو رہی ہیں، اجلاس میں فلسطین اور کشمیر پر ضرور بات ہو گی، کشمیر ، فلسطین پر اسلامی تعاون تنظیم کا مؤقف بالکل تبدیل نہیں ہوا ہے، فلسطین کے مسئلہ پر پاکستان سعودی عرب کا مؤقف ایک ہے، ہر ملک کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے مفادات اور مصلحتوں کے مطابق فیصلہ کرے ، ترکی ، متحدہ عرب امارات، بحرین کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات ان ممالک کا اپنا فیصلہ ہے، پاکستان دوسرے ممالک کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتا۔حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان کی داخلی سیاست میں عالم عرب یا عالم اسلام مداخلت نہیں کر رہا ہے، عالم اسلام عالم عرب کی دوستی اور تعلقات پاکستان اور پاکستانی قوم کے ساتھ ہیں اور یہ کبھی کمزور نہیں ہوں گے۔