تعلیمی نصاب کو ہر حال میں شدت پسندانہ مواد سے پاک کیا جائے گا، حافظ طاہر اشرفی

لاہور:وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہاہے کہ متحدہ علما بورڈ کے خواتین و حضرات اراکین کا اہم اجلاس ہوا جس میں نصابی کتب کے حوالے سے اہم مشاورت ہوئی اور یہ طے پایا کہ تعلیمی نصاب کو ہر حال میں شدت پسندانہ مواد سے پاک کیا جائے گا ۔متحدہ علما بورڈ کے ذمہ داران اب تک 307نصابی کتب کو کلیئر قرار دے چکے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف مکاتب فکر کے علما و مشائخ کے ہمراہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف قرآن اینڈ سیرت سٹڈیز میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کیا۔طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ کرسمس کے موقع پر وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت ہے کہ مسیحیوں کو مبارک باد دی جائے اور حسن سلوک سے ان کی خوشیوں میں شریک ہوا جائے، اس حوالے سے حکومتی اور ریاستی سطح پر تقاریب کا اہتمام بھی کیا جارہاہے۔انہوں نے سانحہ سیالکوٹ کے حوالے سے دکھ اور تکلیف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم بحیثیت مجموعی شرمندہ ہوئے ہیں جبکہ یہ طے ہے کہ دین اسلام ایسے کسی بدترین فعل کی ہرگز اجازت نہیں دیتا اور علما و مشائخ نے اس واقعے کی مذمت میں جو متحد آواز بلند کی اسے ساری دنیا میں سنا گیا ہے، افغانستان کے مسئلے پر ان کا کہنا تھا کہ انسانی بنیادوں پر افغانوں کی مدد کرنا تمام عالم انسانیت کی ذمہ داری ہے، پاکستان نے آگے بڑھ کر او آئی سی وزرائے خارجہ کی اہم ترین کانفرنس کا انعقاد ممکن بنایا جو کہ لائق تحسین ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس کے بعد دنیا بھر میں افغانوں کی مشکلات کا شعور بیدار ہوا ہے اور اب جلد افغانستان کے حوالے سے مدد آنا شروع ہو جائے گی جس سے مشکلات کے شکار افغان عوام فائدہ اٹھائیں گے اور معمول کی زندگی کے امکانات پیدا ہوں گے۔توہین مذاہب اور توہین رسالت کے مقدمات بارے انہوں نے اپنے مطالبے کو دہراتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس ان مقدمات کو جلد از جلد میرٹ پر نمٹانے کے فوری اسباب بنائیں تاکہ مجرمان کیفر کردار تک پہنچیں اور بے گناہ خوامخواہ قید و بند کی صعوبتیں نہ برداشت کریں۔انہوں نے کہا کہ شدت پسندی کا قلع قمع کرنے کے لئے ہمیں قومی سطح پر منصوبہ بندی کرنا ہوگی ۔کے پی کے میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اگر فضل الرحمن توقع کرتے ہیں کہ انہیں بلدیاتی انتخاب جیتنے پر مبارک باد دی جائے تو انہیں چاہئے کہ پہلے وہ عمران خان کو وزارت عظمی ٰکے منصب تک پہنچنے کی مبارک باد دیں۔