پاکستان اور عالمی بینک نے بجلی کی تقسیم کار ی میں بہتری کیلئے 195 ملین ڈالر مالیت کے معاہدوں پر دستخط کردیے

اسلام آباد:پاکستان اور عالمی بینک نے بجلی کی تقسیم کاری میں بہتری کیلئے 195 ملین ڈالر مالیت کے معاہدوں پر دستخط کردیے ۔اقتصادی امورڈویژن کے سیکرٹری میاں اسد حیاء الدین تقسیم کارکمپنیوں حیسکو، میپکو اور پیسکو کے نمائندوں جبکہ عالمی بینک کے آپریشنز منیجر انجم احمد نے بینک کی جانب سے معاہدوں پر دستخط کیے۔اس منصوبے کا بنیادی مقصد حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حیسکو)، ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (میپکو ) اور پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) کے اہداف والے علاقوں میں آپریشنل کارکردگی کو بہتر بنانا اور پون بجلی کے شعبے میں اصلاحات کے ایجنڈے پر پیش رفت ہے۔اقتصادی امورڈویژن کے ترجمان نے بتایا کہ بجلی کی تقسیم کاری میں بہتری کے منصوبے کا مقصد تین ڈسکوز میں نئے گرڈ سٹیشنوں کاقیام، موجودہ گرڈ سٹیشنوں کی بہتری اورنئے ترسیلی لائنوں کی تعمیرکے ساتھ ساتھ پرانی لائنوں کی بحالی وبہتری ہے، اس کے علاوہ ڈسکوز کے آپریشنز اورمحصولات میں اضافہ کیا جائیگا۔اس منصوبے سے پاورڈویژن کو نیشنل الیکٹریسٹی پالیسی 2021 کے تحت اپنے مینڈیٹ پرعمل درآمد اوربجلی کے شعبے میں اصلاحات کے نفاذ میں معاونت ملے گی۔ ترجمان کے مطابق صارفین کی بہتر خدمت کے لیے بہترنظم و نسق، تکنیکی صلاحیتوں میں اضافہ، حفاظتی اقدامات، اور تجارتی کارکردگی کو بہتر بنانا اس منصوبے کا خاص مقصد ہے۔منصوبہ وزارت توانائی (پاور ڈویژن) کو بجلی کے شعبے میں اصلاحات کے نفاذ، اس کی نگرانی اور ڈسکوز کے انتظام میں نجی شراکت کو بڑھانے میں مدد فراہم کرے گا۔اس کے علاوہ منصوبے سے کاروباری، صنعتی اور زرعی صارفین کو بجلی کی فراہمی میں بہتری لائی جائے گی، سرسبز وشاداب پاکستان کے اہداف بھی اس منصوبے کے اہم حصے ہیں۔اقتصادی امورڈویژن کے سیکرٹری نے جامع اور پائیدار اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے موجودہ حکومت کو مسلسل تعاون فراہم کرنے پر عالمی بینک کی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا ۔انہوں نے کہاکہ ملکی معیشت کومضبوط بنانے کیلئے مشکل حالات کے باوجود پاکستان کی حکومت نے ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے نفاذ پر اپنی توجہ مرکوز رکھی ہے۔ انہوں نے اصلاحات کے نفاذ کو مزید تقویت دینے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا اورکہاکہ بجلی کے شعبے میں جامع اصلاحات ہماری ترجیح ہے ۔