پاکستان کا افغانستان کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کیلئے قرارداد کی منظوری کا خیرمقدم

اقوام متحدہ:اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے جنگ اور بین الاقوامی پابندیوں کے باعث اقتصادی تباہی کے دہانے پر پہنچنے والے ملک افغانستان کی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کے لیے قرارداد کی منظوری کا خیرمقدم کرتے ہوئے واضح کیا کہ قرارداد واضح طور پر بین الاقوامی قانونی حیثیت کی تصدیق کرتی ہے کہ افغان عوام کو انسانی امداد سلامتی کونسل کی پابندیوں کی شقوں کی خلاف ورزی نہیں ہے۔ انہوں نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں قرارداد پیش کرنے پر امریکا اور قرارداد میں بہتری لانے پر چین اور روس کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے واضح کیا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد کوئی ترمیم یا پابندیوں کے نظام سے استثنا نہیں ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کونسل کے بعض اراکین اب بھی سیاسی مراعات حاصل کرنے کے لیے افغان عوام کی انسانی اور اقتصادی مدد کا استعمال کرنا چاہتے ہیں جو افغان قوم کے المناک مشکلات کے بارے میں افسوسناک بے حسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ اس قرارداد کی منظوری سے بین الاقوامی برادری، رکن ریاستیں ، اقوام متحدہ کے ادارے ، فلاحی تنظیمیں قانونی رکاوٹوں کی پرواہ کیے بغیر افغان عوام کو تمام ممکنہ امداد فراہم کریں گے ۔پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے افغان عوام کی مدد کے لیے انہیں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ضروری امداد کی فراہمی کو متحرک کرنے پر سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش کی قیادت کو سراہا۔ اس کی شرائط کے تحت قرارداد میں کہا گیا کہ فنڈز کی پروسیسنگ اور ادائیگی، دیگر مالی امداد یا اقتصادی وسائل اور ایسی امداد کی بروقت فراہمی کو یقینی بنانے یا اس طرح کی سرگرمیوں کی حمایت کے لیے ضروری سامان اور خدمات کی فراہمی کی اجازت ہے۔سلامتی کونسل کی قراردادمیں کہا گیا ہے کہ یہ قرارداد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے طالبان کے فہرست میں شامل اراکین اور اس سے منسلک اداروں کے اثاثوں کو منجمد کرنے سے استثنیٰ فراہم کرتی ہے، صرف اور صرف انسانی امداد کی فراہمی اور افغانستان میں بنیادی انسانی ضروریات کو پورا کرنے والی دیگر سرگرمیوں کے لیے جس کا کونسل ایک سال میں جائزہ لے گی۔قرراداد کی شرائط کے مطابق سلامتی کونسل نے ایک سال بعد قرارداد پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیااور ایمرجنسی ریلیف کوارڈینیٹر سے درخواست کی کہ وہ افغانستان میں امداد کی فراہمی پر اپنے ممبران کو ہر 6ماہ بعد بریفنگ دے گی۔کونسل نے درخواست کی کہ ایمرجنسی ریلیف کوارڈینیٹر کو امداد فراہم کرنے والے ممالک 60روز کے اندر فراہم کی گئی کسی بھی امداد یا امدادی سرگرمی بارے متعلقہ معلومات پر مبنی بریفنگز تیار کرنے میں مدد کریں گے۔ سلامتی کونسل نے تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی انسانی قاننو کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرتے ہوئے انسانی حقوق کا احترام کریں اور مطالبہ کیا کہ وہ امداد کی فراہمی میں اقوام متحدہ کے اہلکاروں کوصنفی امتیاز کے بغیر بلارکاوٹ، محفوظ اور مکمل رسائی کی اجازت دیں۔