افغانستان میں امن کے دشمن خطے میں عدم استحکام چاہتے ہیں، آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ

اسلام آباد:چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی (این ڈی یو) اسلام آباد کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس، این ایس ڈبلیو سی۔ 21 کے شرکاء سے خطاب کیا۔ آرمی چیف نے اپنے خطاب میں بدلتے ہوئے اسٹریٹجک اور علاقائی ماحول پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان امن کے ساتھ کھڑا ہے اور خطوں کے مابین ایک پُل کا کردار ادا کرنے کا خواہاں ہے۔ پاکستان کی جانب سے افغان امن عمل کی حمایت کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ افغانستان میں امن خراب کرنے والے علاقائی استحکام کے لئے خطرہ ہیں۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے غیر قانونی بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی پرزور حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے عین مطابق پرامن اور پائیدار حل کی ضرورت پر زور دیا۔ آرمی چیف نے پاک فوج کے متعلق اپنے وژن سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ مختلف سطحوں پر ابھرتے ہوئے خطرات سے موثر انداز میں نمٹنے کے لئے موجودہ ڈاکٹرائن اور متعلقہ حکمت عملی کا مستقل جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے پیشہ ورانہ مہارت ، قابلیت اور ڈیوٹی کے ساتھ لگن کو پاک فوج کا خاصہ قرار دیتے ہوئے مستقل آپریشنل تیاریوں کو برقرار رکھنے کے لئے حقیقت پسندانہ اور مستقبل کے تقاضوں سے ہم آہنگ تربیت پر زور دیا۔ آرمی چیف نے مزید کہا کہ دشمن پر برتری کو برقرار رکھنے کے لئے فورس کو جدید خطوط پر استوار کرنا اور جدید ٹیکنالوجیز کو بروئے کار لانا لازمی ہے۔چیف آف آرمی سٹاف نے کہا کہ آلات سے اچھی طرح لیس، تربیت یافتہ اور پر عزم فوج جس کو اپنے عوام کی غیر متزلزل حمایت حاصل ہے وہ کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کر سکتی ہے۔ اس موقع پر آرمی چیف نے شرکا کو کورس کی کامیاب تکمیل پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے انہیں تلقین کی کہ وہ وار فیئر کے شعبہ میں نیشنل سکیورٹی کا ازسرنو تعین کرنے والی انقلابی تبدیلیوں سے آگاہی رکھتے ہوئے پیشہ ورانہ مہارت کے حصول پر مرکوز رہیں۔ اس سے قبل نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی پہنچنے پر صدر این ڈی یو لیفٹیننٹ جنرل محمد سعید نے چیف آف آرمی سٹاف کا استقبال کیا۔