فیٹف ایک ٹیکنیکل فورم ہے جسے بھارت سیاسی بنانے کی کوشش کررہاہے، شاہ محمودقریشی

ملتان:وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمودقریشی نے کہاہے کہ فیٹف ایک ٹیکنیکل فورم ہے جسے بھارت سیاسی بنانے کی کوشش کررہاہے،افغانستان سے فورسزکے انخلاکے بعدوہاں پر افراتفری کاخدشہ ہے اوراس سے سب سے زیادہ افغانستان متاثر ہوگا،پاکستان بھی اس کی زدمیں آسکتاہے۔جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کی تعمیر کاکام رواں سال اگست کے پہلے ہفتے میں شروع کردیاجائے گا،ہمیں پوسٹ آفس نہیں بلکہ بااختیارافسران چاہیں۔ان خیالات کااظہارانہوں نے ڈی سی آفس میں جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ اورمنصوبوں کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کہاکہ پاکستان فیٹف گرے لسٹ میں مسلم لیگ ن کے دور میں گیااورموجودہ حکومت اسے گرے لسٹ سے نکالنے کی بھرپورکوشش کررہی ہے اورہم فیٹف کی طرف سے نشاندہی کئے جانے والے 27نکات میں سے 26پرمکمل طورپرعملدرآمدکرچکے ہیں جس کے باوجود ہمیں گرے لسٹ سے وائٹ لسٹ میں شامل نہیں کیاگیا۔انہوں نے کہاکہ فیٹف ایک ٹیکنیکل فورم ہے جسے بھارت سیاسی بنانے کی کوشش کررہاہے اب دنیا کوفیصلہ کرناہوگاکہ فیٹف کو ٹیکنیکل فورم کے طورپررکھناہے یاسیاسی بناناہے۔انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کے لئے فنڈنگ اورمنی لانڈرنگ کاسدباب ہمارے قومی مفادات میں ہے اورحکومت یہ اقدامات پہلے سے کررہی ہے۔شاہ محمودقریشی نے کہاکہ افغانستان سے فوجیوں کے انخلاکافیصلہ ہوچکاہے اورمیراخیال ہے کہ یہ انخلا ستمبر سے پہلے مکمل کرلیاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ پاک فوج نے دہشت گردی کے خلاف بڑی جنگ لڑی ہے اورالحمداللہ ہمیں دہشت گردی کے خلاف بڑی کامیابیاں ملی ہیں اورپاک فوج کے کردار کو دنیا نے سراہاہے،ہم آج بھی 30لاکھ افغان شہریوں کی خدمت کررہے ہیں اب مزید بوجھ نہیں اٹھاسکتے۔انہوں نے کہاکہ کچھ قوتیں افغانستان میں اورباہر بیٹھ کر پاکستان کوغیرمستحکم کرنے کی کوشش کررہی ہیں مگروہ اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہوں گی۔ انہوں نے کہاکہ جے شنکرکی طالبان سے ملاقات نہیں ہوئی ہے طالبان نے اس حوالے سے تردیدکردی ہے اورمودی سرکارکی کشمیری رہنماوں کے ساتھ ہونے والی نشست میرے خیال میں لاحاصل ہوئی ہے۔