بھارت نے ہمیشہ افغانستان کو پاکستان کیخلاف استعمال کیا ،میجر (ر) محمد عامر

میجر (ر) محمد عامر نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل باجوہ افغانستان پر بہت مخلص ہیں، افغانستان میں اس وقت کسی پاکستانی کی آواز سنی جاتی ہے تو وہ جنرل باجوہ ہیں، جنرل باجوہ نے افغان امن مذاکرات کیلئے بڑی سہولت کاری کی،پختونوں کو ریاست پاکستان کیخلاف ہتھیار نہیں اٹھانا چاہئے تھے،پاکستان میں جتنی بھی دہشتگردی ہوئی جن میں اے پی ایس ،جی ایچ کیو اور ائیر بیس پر جو حملے ہوئے ہیں ان میں ملوث دہشتگردوں کی ٹھکانے افغانستان میں تھی،پاکستان کے دشمن ملک بھارت افغانستان میں بیٹھ کر ہم پر حملے کررہے ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہو ئے کیا۔ میجر (ر) محمد عامر نے کہا کہ میں نے انٹیلی جنس میں بڑا کام کیا اس لئے وہ میری پہچان بن گئی،روس نے پاکستان توڑا تھا جب وہ افغانستان آیا تو جذبہ انتقام جاگ اٹھا، میجر (ر) عامر کا کہنا تھا کہ کون کہتا ہے ہم روس کو نہ چھیڑتے تو پاکستان میں دودھ اور شہد کی نہریں بہہ رہی ہوتیں، ہم روس کو نہ چھیڑتے تو آج میرا نام عامروف ہوتا، انڈیا نے ہمیشہ افغانستان کو ہمارے خلاف استعمال کیا ہے،افغانستان میں جس سربراہ نے پاکستان سے اچھے تعلقات چاہے اسے مار دیا گیا۔روس کیخلاف افغانستان میں جنگ افغانوں کی آزادی اور ہماری سالمیت کی جنگ تھی، نائن الیون کے بعد امریکا سے پارٹنرشپ بدترین اور نچلے درجے کی نوکری تھی، اس پارٹنرشپ نے پاکستان اور افغانستان کو تباہی و بربادی کے سوا کچھ نہیں دیا۔ میجر (ر) عامر نے کہا کہ آرمی چیف جنرل باجوہ افغانستان پر بہت مخلص ہیں، افغانستان میں اس وقت کسی پاکستانی کی آواز سنی جاتی ہے تو وہ جنرل باجوہ ہیں، اشرف غنی نے جنرل باجوہ کو افغانستان میں مثالی پروٹوکول دیا۔جنرل باجوہ کے دورے کے اثرات زائل کرنے کیلئے اجیت ڈودل فوراً وہاں پہنچا، جنرل باجوہ نے افغان امن مذاکرات کیلئے بڑی سہولت کاری کی،انڈیا افغانستان میں بیٹھ کر امن مذاکرات کو نقصان پہنچارہا ہے، افغانستان کے میڈیا پر پاکستان کے خلاف بہت کام کیا گیا، پاکستان نے افغانستان میں کوئی کارگزاری نہیں دکھائی، میجر (ر) عامر کا کہنا تھا کہ حامد کرزئی نے صدر اوباما کو تصویر دکھا کر کہا کہ امریکی فوج اس لئے نہیں بلائی تھی کہ افغانستان میں اسپتالوں اور شادیوں پر بمباری کر کے بچوں کو مارتے رہیں، پاکستان نے کبھی افغان طالبان کیخلاف ایکشن نہیں لیا آج وہی پاکستان کے پاس ٹرمپ کارڈ تھا، ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان کو ساتھ بٹھانے کیلئے کہا تو پاکستان نے بٹھادیا۔