سپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر کا خیبرپختونخوا میں سی پیک کے تحت جاری منصوبوں پر کام تیز کرنے کی ہدایت

پشاور:خیبرپختونخوا میں سی پیک کے تحت میگا ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا ایک اجلاس سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے خصوصی طور پر اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کے دیگر شرکاءمیں وفاقی وزراءپرویز خٹک، اسد عمر، علی امین گنڈا پور ، صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا، چیئرمین سی پیک کمیٹی عاصم سلیم باجوہ اور متعلقہ وفاقی و صوبائی محکموں کے اعلیٰ حکام شامل تھے۔ اجلاس میں خیبرپختونخوا میں سی پیک کے تحت مختلف جاری منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے علاوہ نئے منصوبوں کو سی پیک شامل کرنے سے متعلق امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ان مجوزہ منصوبوں میں چشمہ رائٹ بنک کینال، پشاور ٹو ڈی آئی خان موٹر وے، چکدرہ تا چترال موٹر وے، حطار انڈسٹریل زو ن فیز ٹو ، دربند سپیشل اکنامک زون وغیرہ شامل ہیں۔ متعلقہ حکام کی طرف سے اجلاس کے شرکاءکو سی پیک منصوبوں کے تحت منصوبوں پر پیش رفت کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں چشمہ رائٹ بنک کینال منصوبے کو صوبے کی زرعی خود کفالت کے لئے ایک اہم منصوبہ قرار دیتے ہوئے اس پر عملدرآمد اور پیشرفت کی مانیٹرنگ کے لئے وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک کی سربراہی میں اسٹیرنگ کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ۔ کمیٹی کے دیگر ممبران وفاقی وزراءاسد عمر، علی امین گنڈا پور، مراد سعید، صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا ، ایم این اے شیخ یعقوب اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شامل ہونگے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی نے سی پیک منصوبے کو ایک گیم چینجرمنصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سی پیک کے تحت جاری منصوبوں کی تکمیل سے ملک میں ترقی اور خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز ہو جائے گا۔ اپنے گفتگو میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے چشمہ رائٹ بنک لفٹ کینال کے مجوزہ منصوبے پر عملدرآمد کو صوبے کی فوڈ سیکیورٹی کے لئے ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس منصوبے کو ہر صورت اور ہر قیمت پر عملی جامہ پہنایاجائے گا اور کوشش ہوگی کہ اسی دور حکومت میں اس اہم منصوبے پر عملی کام کا آغاز کیا جائے ۔ اس مقصد کے لئے اس منصوبے کو سی پیک میں شامل کرنے کے علاوہ دیگر تمام دستیاب آپشنز بروئے کار لائے جائیں گے۔