پشتون تحفظ موومنٹ کا انٹرنیٹ کے حوالے سے ایک اور ڈرامہ فلاپ، میران شاہ جلسے نے پی ٹی ایم کا جھوٹ کا بھانڈا پھوڑ دیا ؟

وزیرستان : پی ٹی ایم کےشرپسند عناصر ہرفورم پر یہ آواز اٹھاتے ہیں کہ میرانشاہ اور وزیرستان میں کوئی انٹرنیٹ نہیں ہے ، لیکن پی ٹی ایم کے جلسہ براہ راست دکھایا گیا ؟ کیا ٹویٹر کوریج کے لئے کل رات موبائل ٹاور لگائے گئے تھے ؟ پی ٹی ایم کا کہنا ہے کہ حکومت کی انٹرنیٹ بحالی کے دعوے صرف میڈیا اعلانات تک محدود ہیں، ابھی تک انٹرنیٹ مکمل طور پر بحال نہیں ہوا ہے۔پی ٹی ایم نے میران شاہ جلسے میں ایک بار پھر پاکستانی سرزمین اور سکیورٹی ایجنسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہو ئے کہا کہ حکومت نے ٹیکنالوجی کے اس دور میں بھی وزیرستان کو محروم کر رکھا ہے،

https://twitter.com/Warwounded__/status/1327987335573745667?s=20

کیا وزیرستان میں انٹر نیٹ کی کوئی سہولت موجود نہیں ہے۔لیکن میران شاہ جلسے نے پی ٹی ایم کے جھوٹ کا بھانڈا پھوڑ دیا،میران شاہ جلسے کو سوشل میڈیا پر براہ راست چلایا نشریاتی ادارےبی بی سی ، مشال اور وائس آف امریکہ(ڈیوا) نے پی ٹی ایم جلسے کی تمام تر کوریج کو براہ راست نشر کیا ؟ اس سے یہ بات واضح ہے کہ پی ٹی ایم کے سارے مطالبات من گھڑت اور بے بنیاد ہیں ، ان کا مقصد عوام کو گمراہ کرنا اور انہیں اپنے ملک کے خلاف استعمال کرنا ہے۔کیونکہ قبائلی اضلاع میں حکومت اور پاک فوج نے مشترکہ طور پر صحت ، تعلیم ، روزگار ، انٹرنیٹ اور صاف پانی سمیت متعدد ترقیاتی منصوبے شروع کیے ہیں۔ جو ملک دشمن عناصر سے ہضم نہیں ہو تی۔واضح رہے کہ حکومت نے ضلع شمالی وزیرستان میں طلبہ کیلئےانٹرنیٹ کی سہولت فراہم کر دی۔ حکومت نے پہلےابتدائی طور پر پوسٹ گریجویٹ کالج میرانشاہ اور ہائی اسکول سمندرکوٹ میں انٹرنیٹ مراکز قائم کیے تھے جہاں سہولت میسر آنے کے بعد طلبہ نے آن لائن کلاسز لینا شروع کر دی تھی۔جو بعد میں اس میں توسیع کی گئی۔