خیبر پختونخوا میں طوفانی بارشوں اور سیلاب سے تباہی،11افراد جاں بحق، 26سے زائد زخمی

پشاور:خیبرپختونخوا میں تین روزسے جاری بارشوں نے تباہی مچادی ہے 11 افراد جاں بحق اور 26 سے زائد زخمی ہوگئے۔ سوات‘ شانگلہ‘ مانسہرہ‘ صوابی‘ مردان‘ چترال‘ نوشہرہ‘ کرک‘ چارسدہ‘ پشاور‘ ملاکنڈ‘ دیر سمیت متعدد اضلاع زیادہ متاثر ہیں‘ ضم قبا ئلی اضلاع میں بھی تباہ کن بارشیں ہورہی ہیں‘ کاغان اور ناران میں بھی بارشوں سے تباہی ہوئی ہے‘ بارشوں کے باعث سوات میں 5 افراد جاں بحق 8 زخمی ہوئے‘ شانگلہ میں 2 افراد جاں بحق 12 زخمی‘ چارسدہ میں بچہ‘ مردان میں 3اور صوابی میں 2 افراد زخمی ہوگئے‘ شانگلہ میں بشام شنگ کے مقام پر شاہراہ قراقرم بہہ گئی‘ رابطہ سڑکیں اور متعدد بجلی گھر بھی تباہ ہوگئے۔سوات کے علاقوں‘ مدین‘ بحرین‘ کالام میں بدترین تباہی فش ہجریاں‘ ہوٹل‘ گھر‘ 6 رابطہ پل‘ بجلی گھر تباہ‘ ہوٹلوں کو سیاحوں سے خالی کرالیا گیا پنجاب میں بارشوں اور سیلاب کے باعث 6 افراد جاں بحق اور 11 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔مانسہرہ بالاکو میں میاں بیوی سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے دریا سرن میں ڈوب کر ایک نوجوان جان کی بازی ہار گیا۔ دیگر اضلاع میں بھی بارشوں اورسیلاب کے باعث جانی و مالی نقصانات کی اطلاعات ہیں چارسدہ اتمانزئی میں کمرے کی چھت گرنے سے 10 سالہ بچہ عرفان اللہ ولد حبیب اللہ شدید زخمی ہوگیا پورے میں صوبے میں تین روز سے شدید بارشیں جاری ہیں اور کئی علاقوں میں سیلاب کی صورتحال ہے‘ نوشہرہ میں دریا کابل کے کنارے اورنشیبی علاقوں کے رہائشیوں کو علاقہ خالی کرنے کا حکم دیدیا گیا ہے ۔سوات میں خاتون سمیت 3 افراد دریا میں ڈوب گئے، بارش اور سیلابی ریلوں سے 6رابطہ پل، ہوٹلز، درجنوں مکانات، ٹراؤٹ فارمز سیلاب میں بہہ گئیں، بحرین جرو میں سیلابی ریلے میں 13 افراد پھنس گئے، فرحت آباد میں مچھلیاں پکڑنے والے تین افراد کو ریسکیو کر لیا گیا، بالائی علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہے، بحرین، مدین اور کالام میں ہوٹلوں کو سیاحوں سے خالی کرا دیا گیا۔انتظامیہ کی جانب سے کالام سڑک کو احتیاط کے طور پر بند کر دیا گیا،مدین میں ٹراؤٹ مچھلیوں کی چھ ہچریاں پانی میں بہہ گئیں، شنکو اور چیل روڈ پر ہچریاں بہہ جانے سے کروڑوں کا نقصان، مدین اور بیلہ گاوں کو ملانے والے تین رابطہ پل بہہ گئے، بشیگرام اور بیلہ گاوں کے اس پاس گھروں کو خالی کر ا لیا گیا، سیاحتی علاقے مدین اور بحرین ایک بار پھر سیلابی ریلوں کی نذر ہو گیامدین اور بحرین کا دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ بھی منقطع ہو گیا ہے۔ بحرین دریائے سوات کے کنارے اور درال خوڑ کے کنارے موجود ہوٹلوں کو سیاحوں سے خالی کرا لیا گیا جبکہ فتح پور کے مقام پر مسماۃ جمیلہ زوجہ طالع زر عمر 44 سال جن کا دماغی توازن خراب تھا نے فتح پور سیلابی ریلے میں چھلانگ لگا دی ریسکیو اور عوام لاش کی تلاش کر رہے ہیں اسی طرح راحت کوٹ میں فضل واحد ولد قمر نامی شخص جن کی عمر 55 سال تھی دریائے سوات میں لکڑیاں پکڑنے کی کوشش کر رہا تھا کہ پانی کے تیز بہاؤ میں ڈوب کر لاپتہ ہو گیا ہے، لاش کی تلاش جاری ہے ۔اسی طرح اعجاز ولد محمد رشاد سکنہ کالا کوٹ خوڑ میں لکڑی پکڑ رہا تھا کہ پانی میں ڈوبنے سے جاں بحق ہو گیا، لاش کو مٹہ ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ ایک بچہ سیلابی ریلے میں بہہ کر جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ ادھرشانگلہ میں بارشوں سے تباہ کاریاں،مختلف حادثات میں 2 بچے جان بحق جبکہ 12افرادزخمی ہوگئے، مینگورہ وتکے میں گودام پر تودہ گرنے سے پانچ افراد اور چار باغ میں کمرے کی دیوار گرنے سے دو اور مرغزار میں دیوارگرنے سے ایک شخص زخمی ہوگیا۔صوابی کے علاقے شیوہ آڈہ کرنل شیر خان کلے کے مقام پر مکان گرنے سے دو افراد شدید زخمی ہو گئے۔ مردان میں دو دن سے جاری موسلا دھار بارش کے نتیجے میں گوجر گڑھی میں چھتیں گر جانے سے ایک خاتون سمیت تین افراد زخمی ہوگئے جنہیں ریسکیو 1122 کے عملے نے ہسپتال منتقل کرلیا ۔