وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس ،کورونا سے نمٹنے کیلئے خیبرپختونخوا حکومت کی حکمت عملی اور کارکردگی کی پذیرائی

پشاور: نیشنل کوآرڈنیشن کمیٹی کا اجلاس وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمو دخان اپنی ٹیم کے ہمراہ بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شرکت کی۔ وزیراعظم آزاد کشمیر کے علاوہ دیگر تینوں صوبوں اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ نے بھی بذریعہ ویڈیولنک اجلاس میں شریک ہوئے۔اجلاس میں ملک بھر میں کورونا کی تازہ ترین صورتحال اور محرم کے دوران کورونا کے ممکنہ پھیلائو کو روکنے کیلئے انتظامات کا جائزہ لینے کے علاوہ محرم کے بعد ملک میں تعلیمی اداروں کو کھولنے سمیت دیگر متعلقہ اُمور پر غور خوض کیا گیا۔ اجلاس میں کورونا وباء سے موثر انداز میں نمٹنے کیلئے خیبرپختونخوا حکومت کے اقدامات اور حکمت عملی کو سراہا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ اس وباء کے پھیلائو کو روکنے کیلئے سمارٹ لاک ڈائون پر عمل درآمد اور دیگر اقدامات کے سلسلے میں خیبرپختونخوا حکومت کی کارکردگی سب سے نمایاں رہی ہے ۔ وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ محمود خان اور اس کی پوری ٹیم کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہاکہ وزیراعلیٰ کی قیادت میں خیبرپختونخوا حکومت نے زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔محرم الحرام کے دوران کورونا وباء کے ممکنہ پھیلائو کو روکنے کیلئے صوبائی حکومت کے اقداما ت کے بارے میں اجلاس کو آگاہ کرتے ہوئے وزیراعلیٰ محمود خان نے بتایا کہ صوبائی حکومت کی پوری مشینری الرٹ ہے اور اس سلسلے میں تمام تر ضروری انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔ محرم کے جلوسوں اور مجالس میں ایس او پیز پر عمل درآمد اور سماجی فاصلوں کو یقینی بنانے کیلئے اہل تشیع کے علماء اور ذاکرین کو آن بورڈ لیا گیا ہے اور تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو محرم کے دوران ایس او پیز پر سو فیصد عمل درآمد کو یقینی بنانے کیلئے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔وزیراعلیٰ نے بتایا کہ صوبے میں سمارٹ / مائیکرو لاک ڈائون پر عمل درآمد کی شرح 80 فیصد سے زیادہ ہے جسے مزید بہتر بنایا جا رہا ہے ۔ اُنہوں نے مزید بتایا کہ رواں سیزن میں ابھی تک 13 لاکھ سے زائد سیاح صوبے کے مختلف سیاحتی مقامات آئے ہیں جنہیں بہتر انداز میں مینج کرلیا گیا ہے اور کوئی ناخوشگوار واقعہ سامنے نہیں آیا۔وزیراعلیٰ محمود خان نے فورم کو محرم کے فوری بعد تعلیمی اداروں کو کھولنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا کے ہارڈایریاز میں تعلیمی اداروں کو کھولنے کی اشد ضرورت ہے کیونکہ ان علاقوں میں آگے موسم سرما کی لمبی تعطیلات آرہی ہیں۔