عالمی مالیاتی ادارے کی جانب سے پاکستان کو سالانہ ٹیکس وصولی میں بڑا ریلیف مل گیا

اسلام آباد :آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو سالانہ ٹیکس وصولی میں بڑا ریلیف مل گیا ہے، عالمی مالیاتی ادارے نے پاکستان کی ٹیکس وصولیوں، ترقیاتی اخراجات اور سود ادائیگوں میں کمی کی درخواست منطور کرلی ہے۔ آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کے لیے بجٹ میں بڑی رعایتیں دے دی گئیں، ایف بی آر کا سالانہ ٹیکس وصولی کا ہدف 4803 ارب سے کم کرکے 3908 ارب روپے مقرر کردیا گیا، رواں مالی سال کے لیے ایف بی آر کا نظرثانی شدہ ہدف 5143 ارب روپے تھا۔آئی ایم ایف کی جانب سے براہ راست ٹیکس وصولی 1924 ارب سے کم کرکے 1622 ارب روپے کردی گئی ہے، سیلز ٹیکس کا ہدف 1852 ارب سے کم کرکے 1427 ارب کردیا گیا۔ اس کے علاوہ آئی ایم ایف نے حکومت کو پٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکس میں کمی کی اجازت دے دی، پٹرولیم سرچارج 5 ارب روپے کی کٹوتی کے ساتھ 292 ارب روپے کردیا گیا، پٹرول، ڈیزل اور دیگر مصنوعات کی قیمتوں میں مزید کمی کی راہ ہموار ہوگئی کرونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والے معاشی بحران کے بعد آئی ایم ایف نے پاکستان کے ساتھ طے پائے معاہدے میں کئی شرائط نرم کر دی ہیں۔ ہ آئی ایم ایف نے پٹرولیم سرچارج میں بھی کمی کرنے کی اجازت دی ہے۔ پیٹرولیم سرچارج 5 ارب روپے کی کٹوتی کے ساتھ 292 ارب روپے کردیا گیا ہے۔ یوں اس فیصلے سے اگلے ماہ پٹرول، ڈیزل اور دیگر مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔