ملک کی معیشت بحران سے استحکام کی طرف بڑھ گئی

اسلام آباد :وزیراعظم کے مشیربرائے خزانہ واقتصادی امورڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ نے کہاہے کہ حکومت کا محور پاکستان کی عوام ہے، معیشت کی بہتری اور اسے دستاویزی بنانے کے لئے ڈٹ کر کھڑے ہیں، پرامید ہیں کہ رواں سال بڑھوتری کی شرح 3فیصد سے زیادہ ہو گی ،گزشتہ دو ماہ میں حسابات جاریہ کے خسارے میں مجموعی طور پر 73فیصد کمی آئی ہے،جولائی اور اگست کے مہینے میں ٹیکس وصولیوں کی شرح میں گزشتہ سال کے اس عرصے کے مقابلے میں 15فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، ان لینڈ ٹیکس ریونیو کی مد میں 38فیصد اضافہ ہوا ہے، نان ٹیکس ریونیو کی مد میں حکومت کو ایک ہزار ارب روپے ملنے کی توقع ہے،آئی ایم ایف پاکستان کا دوست اور شراکت دار ہے ، آئی ایم ایف وفدکا دورہ معمول کے مطابق ہے، حکومت آسانیاں فراہم کرے گی لیکن جن لوگوں پر ٹیکس دینا لازم ہے انہیں ضرور دینا چاہیے اس پر کوئی سودے بازی نہیں ہو گی، عوام پرامید رہے جو کچھ بھی کیا جارہا ہے یہ ان کے فائدے کے لئے ہیں’ حکومتی اقدامات کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔

چیئرمین ایف بی آر سید شبر زیدی اور سیکرٹری خزانہ نوید کامران بلوچ کے ہمراہ یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ جب حکومت برسراقتدار آئی تو ابتر اقتصادی صورتحال کا سامنا تھا، پاکستان دیوالیہ ہونے کی طرف جا رہا تھا، اقتصادی اعشاریے خراب صورتحال کی نشاندہی کر رہے تھے، بیرونی معیشت کی صورتحال بھی کافی سنجیدہ تھی، اس بحران سے نمٹنے کے لئے دوست ممالک اور ایجنسیوں کو متحرک کیا گیا، ہمارا مقصد زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانا اور معیشت کا استحکام ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے مالی سال کیلئے کفایت شعاری کا بجٹ دیا گیا جس میں حکومتی اخراجات میں کمی لائی گئی، دفاعی بجٹ کو منجمد رکھا گیا، کابینہ کی تنخواہوں میں بھی کمی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ریونیو میں اضافہ کے لئے کافی اقدامات اٹھائے گئے ہیں، رواں سال 5500ارب ریونیو کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، ہماری کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ ٹیکس جمع کیا جائے تا کہ بیرونی خسارہ کم کیا جائے۔ وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ گزشتہ سال حسابات جاریہ کا خسارہ بہت زیادہ تھا، حکومت نے حسابات جاریہ کا خسارہ 19.5ارب ڈالر سے کم کر کے 13ارب ڈالر کی سطح پر لایا گیا، جولائی میں برآمدات میں اضافہ اور درآمدات میں کمی آئی ہے۔ گزشتہ دو ماہ میں حسابات جاریہ کے خسارے میں مجموعی طور پر 73فیصد کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جولائی اور اگست کے مہینے میں ٹیکس وصولیوں کی شرح میں گزشتہ سال کے اس عرصے کے مقابلے میں 15فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ جولائی اگست 2018ء میں 509ارب روپے کے ٹیکس محصولات حاصل ہوئے، رواں سال جولائی اور اگست میں 580ارب روپے حاصل کیے گئے۔